تازہ تر ین

قمر باجوہ کی بات چیت کے اگلے ہی روز, افغانستان کے پاکستان پر شرمناک الزام

کابل(آئی این پی) افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ کو بتایا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے حالیہ بم حملوں میں ملوث دہشتگردوں کو پاکستان سے آپریٹ کیا گیا اور وہیں انھوںنے تربیت حاصل کی جبکہ انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق صدارتی محل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے گزشتہ روز پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ کو ٹیلی فونک رابطے کے دوران بتایا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے حالیہ بم حملوں میں ملوث دہشتگردوں کو پاکستان سے آپریٹ کیا گیا اور وہیں انھوںنے تربیت حاصل کی۔اشرف غنی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے، افغان صدر نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے دہشتگرد حملوں کا ارتکاب کرنے والوں سے بدلہ لینے کے عزم کااظہار کیا اور کہاکہ ان کا ملک اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے تیار ہے ۔دہشتگردی اور انتہا پسندی خطے اور دنیا کیلئے سنگین خطرہ ہے ۔مشترکہ خطرے کے خلاف لڑنے کے عزم میں کمی خود پاکستان اور خطے کیلئے خطرناک ہوسکتی ہے ۔صدراشرف غنی نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے بارے میں سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں۔اس سے قبل گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلی فون کرکے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں حالیہ دنوں میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات اور ان کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ دہشت گردوں کی سرحد پر نقل و حرکت کو روکنے میں تعاون کرے۔آرمی چیف نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے موثر بارڈر مینجمنٹ میکنزم اور انٹیلی جنس شیئرنگ کی تجویز بھی پیش کی۔بیان کے مطابق آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ ایک دوسرے پر الزام تراشیوں سے خطے میں امن دشمن عناصر کو فائدہ پہنچتا ہے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ ‘پاکستان سے دہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کردیا گیا ہے۔

راولپنڈی (بیورو رپورٹ) آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ڈی ایچ کیو راولپنڈی میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں خطے بالخصوص افغانستان کی سکیورٹی صورتحال اور پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت اور انسداد دہشتگردی پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا الزام تراشیاں خطے میں امن و استحکام کو متاثر کر رہی ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں۔ آرمی چیف نے کہا پاک افغان سرحد پر دو طرفہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے تبادلے کا میکنزم ہونا چاہئے۔ افغانستان اور ریزولوٹ سپورٹ مشن کے ساتھ بارڈر سکیورٹی مینجمنٹ پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان افغان حکومت کی قیادت میں مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہر قسم کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے ، امریکہ کے ساتھ بالخصوص انسداد دہشت گردی میں تعاون اور علاقائی استحکام کیلئے اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو جی ایچ کیو میں امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل جوزف ایل ووٹل کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر باہمی پیشہ وارانہ دلچسپی کے امور بالخصوص افغانستان میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بری فوج کے سربراہ نے امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت بالخصوص دہشت گردی کے خاتمہ اور علاقائی استحکام کیلئے تعاون کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانوں کی زیر قیادت امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور پاکستان پر بعض دھڑوں کی بیان بازی پر انہوں نے کہا کہ الزام تراشی پائیدار امن اور استحکام کیلئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر قسم کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے اور پاکستان کے اندر ایسی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں جو افغانستان کے خلاف استعمال ہو۔ انہوں نے پاک۔افغان سرحدی علاقہ میں بہتر سیکورٹی ماحول کیلئے افغانستان کے ساتھ قریبی رابطہ سے کام کرنے اور امریکہ کی زیر قیادت ریزولٹ سپورٹ مشن کیلئے اپنی کمٹمنٹ کا اظہار کیا۔ اس سلسلہ میں انہوں نے پاک۔افغان دوطرفہ سرحدی سیکورٹی اور انٹیلی جنس شیئرنگ میکنزم کی ضرورت پر زور دیا۔ امریکی کمانڈر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں کی تعریف کی اور خطہ میںامن و استحکام کیلئے جاری کوششوں کو سراہا۔ جنرل جوزف ایل ووٹل نے افغانستان میں امن و استحکام میں شامل تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان بامقصد رابطہ پر زور دیا۔ انہوں نے افغان عوام کی زیر قیادت افغانستان میں جامع مفاہمت کیلئے بری فوج کے سربراہ کے تصور کی حمایت کی۔ قبل ازیں جی ایچ کیو پہنچنے پر پاک فوج کے ایک چاق و چوبند دستہ نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ جنرل جوزف نے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یادگار شہداءپر پھولوںکی چارد چڑھائی۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain