تازہ تر ین

خط میں ہونیوالی بات چیت زیادہ سخت، خط پبلک نہیں کرنا چاہئے تھا: سابق سفرا۔ رپورٹ: ملک منظور احمد

اسلام آباد ( ملک منظور احمد ) سابق سفراءنے امریکہ میں پاکستانی سفیر کی جانب سے بھیجنے جانے والے خط کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔سابق سفیر نجم الثاقب نے خبریں سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں تمام ممالک کے سفیر مراسلے کے ذریعے حساس معلومات اور اپنا تجزیہ بھی اپنی حکومتوں کو بھجواتے ہیں اور اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ حکومت کو پالیسی ترتیب دینے میں مدد مل سکے ۔ ان مراسلوں میں میٹنگز کا موڈ اور لب و لہجہ بھی بتا یا جاتا ہے تاکہ چیزوں کو درست تناظر میں سمجھنے میں مدد مل سکے ۔سپریم کو رٹ اگر چاہے تو اس مراسلے کے ساتھ ساتھ متعلقہ سفیر کو بھی طلب کرسکتی ہے تاکہ مسئلہ کی تہہ تک پہنچا جاسکے ۔لیکن اس حوالے سے یہ بات ضرور ہے کہ اب دنیا بھر میں پاکستانی سفیر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے میں کچھ دشواری ضرور محسوس کریں گے کیونکہ ان ممالک کے حکام بھی سوچیں گے کہ پاکستانی سفیر نہ جانے کیا رپورٹ کر دیں اور اسلام آباد اس کو کس انداز میں لے ۔سابق سفیر علی سرور نقوی کا خبریں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ خط نہیں ایک مراسلہ ہے جو کہ امریکہ میں موجود پاکستان کے سفیر نے امریکہ میں ہونے والی ملا قاتوں کی بنیاد پر دفتر خارجہ کو بھیجا ۔لیکن بہر حال جو بھی صورتحال تھی اس مراسلے کو وزیر اعظم کی جانب سے اس طرح پبلک نہیں کیا جانا چاہیے تھا ۔یہ حساس معاملات ہوتے ہیں اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بگا ڑنا نہیں چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ اب امریکہ میں موجود سابق سفیر سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہے انھوں نے جو بتانا تھا وہ حکومت کو بتا چکے ہیں ۔سا بق سفیر غالب اقبال نے کہا کہ اس قسم کے مراسلے تمام سفارت خانے ہیڈ کوارٹر کو لکھتے ہیں


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain