فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد کے گورنمنٹ گرلز کالج کی طالبہ کنٹین سے زہریلا کھانا اور ڈسپنسری کی دوائی کھانے سے زندگی کی بازی ہار گئی۔ نوجوان بیٹی کے لواحقین ہلاکت پر سراپا احتجاج بن گئے۔ نعش شیخوپورہ روڈ پر رکھ کر کالج پرنسپل کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ تفصیل کے مطابق مانانوالہ کی رہائشی 17سالہ اجالا گورنمنٹ گرلز کالج بیرون کارخانہ بازار میں فسٹ ائیر کی سٹوڈنٹ تھی کہ تقریباً دو یوم قبل اس نے کالج کی کنٹین سے کھانا کھایا جس کے کھاتے ہی اس کی طبیعت بگڑ گئی اس کی ساتھی طالبات نے شور مچا دیا تو کالج پرنسپل ڈاکٹر طیبہ شاہین اور دیگر سٹاف نے طالبہ کو کالج کی ڈسپنسری سے دوائی لےکر دی۔ جس کے کھانے کے بعد طالبہ کی حالت مزید بگڑ گئی اور اس کے منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہو گئی۔ اسے تشویشناک حالت میں سول ہسپتال منتقل کیا گیا اور طالبہ قومے میں چلی گئی اور زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اس نے دم توڑ دیا۔ بیٹی کی ہلاکت پر والدین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور ٹائر نذر آتش کر کے دو رویہ شیخوپورہ روڈ بلاک کرکے کالج پرنسپل کی غفلت و لا پرواہی برتنے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور وزیراعلیٰ پنجاب، ڈائریکٹر کالجز اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ کالج پرنسپل کو معطل کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ ورثاءنے میڈیا کو بتایا کہ ہماری بیٹی اجالا کی کنٹین سے غیر معیاری کھانا اور ڈسپنسری کی دوائی کھانے سے حالت بگڑی اور پرنسپل سمیت سٹاف نے ہماری بچی کو تاخیر سے سول ہسپتال پہنچایا۔ اگر ہسپتال پہنچانے میں غفلت اور لا پرواہی کا مظاہرہ نہ کیا جاتا تو بیٹی کی زندگی بچ سکتی تھی۔ ہماری بیٹی کی ہلاکت کی ذمہ دار کالج پرنسپل اور دیگر انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ تاہم روڈ بلاک ہونے سے ٹریفک آمدورفت کئی گھنٹے معطل رہی۔ گاڑیوں کی قطاریں لگنے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور روڈ بلاک ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی لواحقین اور مظاہرین کو انصاف فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔ جس پراحتجاجی شرکاءمنتشر ہو گئے فیصل آباد(سٹاف رپورٹر) الزام کے حوالہ سے گورنمنٹ گرلز کالج بیرون کارخانہ بازار کی پرنسپل ڈاکٹر طیبہ شاہین سے رابطہ کیا گیا تو اس نے بتایا کہ اطلاع کے مطابق بچی اجالا نے کالج کنٹین سے سموسہ کھایا اگر اس نے سموسہ کھایا ہے تو کالج کی دوسری طالبات نے بھی کنٹین سے ہی لےکر سموسے کھائے۔ صرف اجالا ہی کی طبیعت خراب ہوئی دوسری بچیاں بالکل ٹھیک اور تندرست ہیں ایک سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ تاخیر سے ہسپتال پہنچانے کا الزام غلط ہے۔ بچی کی طبیعت خراب ہونے پر اسے فوری 1122کے ذریعے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اس کے لواحقین بھی ہمراہ تھے اور ہمارا سٹاف بھی ہمراہ تھا اور میں نے خود بچی کی تیمارداری کی جس پر لواحقین نے میر اشکریہ ادا کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ بچی نے ڈسپنسری سے دوائی لےکر نہیں کھائی اور نہ ہی میںنے کالج ڈسپنسری سے اسے دوائی لےکر دی تھی۔