لاہور: (ویب ڈیسک) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت اپنی مرضی کی قانون سازی کر رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ صدر پاکستان نے بھی یوٹرن لے لیا ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جن لوگوں نے اس ملک کو لوٹا ہے ان کو قانون کے دائرے میں آنا چاہیے۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے بھی یوٹرن لے لیا گیا ہے کیونکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بھیجی گئی سمریاں اب تیزی سے منظور ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اب سپریم کورٹ کی چھتری تلے آ کر احتجاج کرنا چاہتی ہے تاہم عمران خان کو چاہیے کہ وہ بطور اپوزیشن لیڈر اب واپس اسمبلیوں میں آئیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ من پسند کی قانون سازی کی جا رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک تاثر یہ بھی دیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جارہا ہے اور ایک سرکاری ٹی وی کا نمائندہ اور اینکر اسرائیل گیا ہے یہ سرکاری ملازم کس طرح اسرائیل پہنچا ہے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر ظلم کی انتہا کر دی ہے جبکہ فلسطین میں ظلم اور بربریت سب کے سامنے ہے۔ پاکستان میں بیٹھ کر ہم کشمیر کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین پر فوری قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور فلسطین پر پارلیمنٹ کے ذریعے ایک مشترکہ حکمت عملی بن جانی چاہیے۔