تازہ تر ین

بھارت مذاکرات سے پہلے یہ کام کرے ….پاکستان نے آگاہ کر دیا

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ بات چیت کے بارے میں تعاون کی فضا کے لئے ضروری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے وحشیانہ استعمال کو فوری طور پر بند کرے‘ ہندوستان اور بین الاقوامی برادری کو ہندوستانی سراغ رساں اداروں کی پاکستان کے اندر تخریبی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں تشویش سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے‘ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو پاکستان میں بھارتی مداخلت کی دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا ہے اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کے نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس امر کا اظہار وزارت خارجہ کی جانب سے حال ہی میں بھارت کے ساتھ تعلقات کی موجودہ صورتحال سے متعلق مرتب کی گئی ایک خصوصی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے سلسلے میں حکومت پاکستان کے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کے تصور کے مطابق پاکستان کی طرف سے تمام ممالک بشمول ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستان تنازعہ کشمیر سمیت ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل کا سفارتی حل چاہتا ہے۔ وزارت خارجہ کی اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ ہندوستان پاکستان کی طرف سے دوستی کے اظہار کا جواب نہیں دیتا۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت اور وحشیانہ طاقت کے استعمال‘ ہندوستان کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کو استعمال کرنے کا واضح ثبوت ہے تاکہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لئے ان کی آواز کو خاموش کیا جاسکے۔ ہندوستان ریاستی دہشت گردی کے آلات کو استعمال کرتے ہوئے کشمیری عوام کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت اور جائز مطالبات کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکا اور پوری تاریخ اس بات کا بین ثبوت ہے۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی پوزیشن کو ہر موقع پر واضح کیا ہے کہ دو طرفہ تعلقات پر آئندہ کسی بحث و مباحثے کے لئے ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا ہر حال میں بند ہونا ناگزیر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال میں بین الاقوامی توجہ ہٹانے کی کوشش میں ہندوستان نے ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر کشیدگی میں اضافہ کیا۔ ہندوستانی قابض فوجوں نے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 سے زائد لوگ شہید ہوئے۔ رپورٹ میں اگرچہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم ہندوستان کی فائر بندی کی خلاف ورزی کا جواب دے رہے ہیں لیکن ساتھ ہی اس سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں پاکستان زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کررہا ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ جامع دو طرفہ بات چیت کو دوبارہ شروع کیا جائے اور بھارتی وزیر خارجہ اس بات کا وعدہ کرچکے ہیں کہ سیکرٹری خارجہ کی سطح پر بات چیت کے لئے ضابطے کی کارروائی کی ترتیب دینے کے لئے جلد ملاقات کریں گے۔ ہم نے عالمی فورمز پر بھارتی مداخلت کے حوالے سے واضح طور پر اپنی پوزیشن بیان کردی ہے کہ پاکستان قطعاً ان کارروائیوں کو برداشت نہیں کرے گا جن کا مقصد ملک کو غیر مستحکم بنانا ہے ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ دو طرفہ طور پر اور بین الاقوامی برادری کے ذریعے اس مسئلے کو مسلسل اٹھاتے رہیں گے۔ دیرینہ تنازعات کے حل ‘ پائیدار امن کے قیام کے لئے پاکستان بات چیت کا اعادہ کرتا رہے گا۔ ہمارا پختہ یقین ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل حل کرنے کے لئے تعاون کی فضا انتہائی ضروری ہے تاہم ایسی کسی بات چیت کے لئے ہندوستانی حکومت کو چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے وحشیانہ استعمال جس کا مقصد کشمیری عوام کو دبانا ہو فوری طور پر بند کرے۔ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ شورش اور کشمیری نوجوان لیڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے اپنے اقدامات کو بھی بھارت کے ساتھ تعلقات کے ضمن میں اس تازہ رپورٹ میں اجاگر کیا ہے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے جولائی 2016ءمیں مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کے تناظر میں مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے کی جانے والی کوششوں کو بھی اس رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے اور یہ کوششیں 10جولائی 2016 سے لے کر 4نومبر 2016کی اہم سرگرمیوں پر مشتمل ہیں اس میں اسلام آباد میں مقیم او آئی سی ممالک کو مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرنا شامل بھی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain