تازہ تر ین

شہر میں آزادانہ گلے کٹنے لگے

 لا ہو ر(خصوصی رپورٹ)صو با ئی دار الحکو مت میں انتظا می غفلت کے باعث پتنگ با ز ی پر پنجا ب حکو مت کی جا نب سے عا ئد پا بند ی ”ہو ا “میں اڑا ئی جا ر ہی ہے اور پو لیس نے ما ہ جنو ر ی کے دورا ن محض ”خا نہ پری “کی خا طر 324 مقد ما ت کا اندرا ج اور 339 طا لب علم ،معصو م بچے ،نو عمرلڑکے اورنو جو ان گر فتا ر کر کے اپنی جا ن چھڑالی ،مو چی گیٹ ، بھا ٹی گیٹ ،با غبا نپو ر ہ اور کوٹ لکھپت میں پتنگ فر و شو ں نے خفیہ مقا ما ت پر پتنگوں اور ڈور کا پرا نا سٹا ک چھپا ر کھا ہے جو ما ر کیٹو ں میں نہیں بلکہ خفیہ طو ر پر گا ہک کو من ما نے ر یٹ میں فر و خت کی جاتی ہیں ۔پو لیس کے اعلیٰ افسر و ز یر اعلیٰ کے ا حکا ما ت کے تحت کسی ذمہ دا ر ایس ایچ او یا دوسر ے افسر کے خلاف کا ر ر وا ئی میں کا میا ب نہیں ہو سکے ۔گز شتہ دوسالوں کے دورا ن ایس ایچ او سے ایس پی تک کے خلاف کا ر ر وا ئی عمل میں لا ئی گئی ،لیکن روا ں سا ل کے ابتدا میں و ز یر اعلیٰ کی ہدا یا ت”سر خ فیتے “کی نذ ر کر دی گئیں اور جن علا قو ں میں پتنگ با ز ی سر عا م جا ر ی ہے وہا ں پولیس افسر چین کی بانسری بجاتے د کھا ئی د ئیے ، پولیس میں خو ف ختم ہو نے کے با عث کسی نے اپنی ذ مہ دار ی پو ر ی نہ کی ،بے گنا ہ شہر یو ں کے ”گلے کٹتے “رہے ۔با و ثو ق ذ را ئع کے مطا بق شہر میں خو نیں ڈور کی و جہ سے د ر جنو ں بے گنا ہ معصو م بچے بچیا ں ،خوا تین مر د ہلا ک اور شد ید گھا ئل ہو ئے جس کے بعد و ز یر اعلیٰ پنجاب نے سخت نو ٹس لیتے ہو ئے یہ ا حکا ما ت جا ر ی کئے تھے کہ جس علا قہ میں پتنگ با ز ی ہو تی د کھا ئی دی اس علاقہ کا نہ صر ف ایس ایچ او بلکہ ڈ ی ایس پی اور ایس پی خو د کو محکما نہ و قا نو نی کا ر ر وا ئی کیلئے تیا ر سمجھے اس خو ف کے با عث شہر میں گز شتہ تین سا لو ں سے پتنگ با ز ی پر اس لئے پا بند ی کا میا ب ر ہی کہ وز یر اعلیٰ پنجا ب کے حکم پر ایس پی سٹی امتیا ز سر ور ،ڈ ی ایس پی شفیق آ با د عا طف حیات ،ایس ایچ او شفیق آ با د حسنین ،ایس ایچ او سبز ہ زارعمرا ن ،ایس ایچ او گر ین ٹاﺅ ن شر یف سند ھو ، ایس ایچ او سمن آ با د یا سر ،ایس ایچ او لٹن روڈ آ صف ذ والفقا ر سمیت ایس ایچ او زلو ئر ما ل ،با دا می با غ ،شا د با غ ،بھا ٹی گیٹ ،با غبا نپو ر ہ ،جنو بی چھاﺅنی، اسلا م پو ر ہ،یکی گیٹ،نو لکھا کو سزائیں ملیں ،مقدمات،شوکازہوئے ،کئی معطل ہوئے لیکن ذ را ئع کے مطا بق 2016 ءمیں لاہو ر پو لیس میں یہ خو ف نہیں ر ہا کہ اب پتنگ با ز ی ہونے پر متعلقہ پو لیس افسر و ں کے خلا ف کا ر ر وا ئی عمل میں لا ئی جا ئے گی جس کے بعد شہر میں پتنگ با ز ی شر و ع ہو گئی اورپھر گلے کٹنے شر و ع ہو گئے ۔ذ را ئع کے مطا بق مو چی گیٹ ، بھا ٹی گیٹ، با غبا نپو ر ہ اور کو ٹ لکھپت میں 100 ر و پے وا لی پتنگ 250 روپے ، 2ہزار ر و پے والی انڈ ین ڈوراور د ھا گہ کی سمگلنگ بند ہو نے پرا نڈ ین ڈور کی چر خی 5 ہزار ر و پے میں فر و خت کی جا تی ہے ، شہر میں ڈور بنانے کے اڈ ے ختم ہو چکے ہیں اس قصو ر ،اوکا ڑہ ،شیخو پو ر ہ ،ننکا نہ کے نوا ح میں ڈور تیا ر کی جا تی ہے اور را ت کے اند ھیر ے میں مختلف سا ما ن میں یہ ڈور چھپا کر لا ہو ر لا ئی جا تی ہے ،نئی پتنگیں اور گڈے و غیر ہ انہی علاقوں میں انتہا ئی خفیہ طو ر پر بنائے جاتے ہیں ،ز یا د ہ تر پرا نا سٹا ک ہی مہنگے دا مو ں فر و خت کیا جا ر ہا ہے ،بعض نے پو لیس کی ملی بھگت سے فروخت جاری ر کھی ہوئی ہے جب بھی پو لیس افسر سختی کر یں تو اصل ما لک کے بجا ئے مبینہ ر شو ت لے کر انکے ملا ز مین کے خلا ف مقد ما ت درج کر لئے جا تے ہیں جو اگلی ہی صبح ضما نت پر ر ہا ہو جاتے ہیں ۔ آئی جی پنجا ب مشا ق سکھیرا نے کہا کہ وہ تمام آ ر پی اوز اور ڈ ی پی اوز کو دو با ر ہ احکا ما ت جا ر ی کررہے ہیں کہ پتنگ با ز ی ہو نے پر متعلقہ پو لیس افسر کے خلاف سخت کا ر ر وا ئی عمل میں لا نے پر کو ئی کسر نہ چھوڑی جا ئے ،اس حوا لہ سے میں خو د نو ٹس لو نگا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain