لاہور (خصوصی رپورٹ) یونین کونسل کے وائس چیئرمینوں کا کہیں کردار نہ ہونے کی وجہ سے ایک طرف پنجاب کے بلدیاتی نظام پر جمود طاری ہونے کا امکان ہے تو دوسری طرف اتنی بڑی تعداد میں منتخب نمائندوں کو اختیارات نہ دینے کے خلاف بغاوت کی بو بھی آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشرف دور میں وائس چیئرمین کا کردار مثبت بھی تھا اوراس کو کچھ اختیارات بھی دیئے گئے تھے جس سے پرانا نظام خوش اسلوبی سے چلتا رہا۔ پرانے نظام میں موجودہ ترمیم سے اب یونین کونسل کا وائس چیئرمین صرف نام کا چیئرمین ہوگا اس کو کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہو گا جبکہ اس کے برعکس کونسلروں کو اس سے زیادہ اختیار دیا گیا ہے۔ پرانے نظام میں یونین کونسل کا وائس چیئرمین اپنی یونین کونسل کی اسمبلی کے سپیکر کے ساتھ تحصیل کونسل کا ممبر بھی تھا۔ نئے نظام میں یہ دونوں کردار ختم کر دیئے گئے ہیں۔ لاہور سے منتخب ہونے والے 274یونین کونسلوں کے وائس چیئرمینوں کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے ایک خفیہ اجلاس بلا کر فیصلہ کیا کہ اگر ان کو اختیارات نہ دیئے گئے تو وہ استعفے کا آپشن استعمال کر سکتے ہیں۔
وائس چیئرمین
![](https://dailykhabrain.com.pk/wp-content/uploads/2017/01/election.jpg)