تازہ تر ین

میو ہسپتال سٹنٹ : ملوث کون تھا ؟ اہم راز فاش

لاہور (خصوصی رپورٹ) ایف آئی اے نے میوہسپتال سٹنٹ سکینڈل کے حوالے سے پاک پنجاب کمپنی کے خلاف پہلا مقدمہ درج کر لیا۔ کمپنی کی رجسٹریشن کے کاغذات بوگس نکلے اور مذکورہ کمپنی نے کروڑوں روپے مالیت کے غیرمعیاری اور غیررجسٹرڈ سٹنٹ میوہسپتال کو سپلائی کئے جبکہ مزید 2اور کمپنیوں کی رجسٹریشن کا ریکارڈ نہ مل سکا اور ان کا معاملہ محکمہ صحت کو بھجوا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے کمپنی کے مالک شوکت علی‘ منیجر میروز سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ پاک پنجاب کمپنی نے جعلی رجسٹریشن پر سرٹیفکیٹ حاصل کیا اور اس پر ہی میوہسپتال کو سٹنٹ فراہم کرنے کا ٹھیکہ لے لیا اور مذکورہ کمپنی نے وہی کاغذات ایف آئی اے کو پیش کر دیئے۔ جب ان کی ڈریپ سے تصدیق کرائی گئی تو وہ جعلی نکلے۔ محکمہ ہیلتھ سے جواب ملتے ہی دیگر کمپنیوں کے خلاف بھی مقدمات درج کر لئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سٹنٹ امپورٹ کرنےوالی دیگر کمپنیوں کی بھی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے۔ مقدمہ درج ہونے پر میوہسپتال‘ ڈریپ اور بعض دیگر اداروں کے افسروں میں پریشانی کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔ ادھر ایف آئی اے کو میوہسپتال کارڈیک کے خلاف ایک اور درخواست موصول ہو گئی جس میں محمدصادق نامی شہری نے الزام لگایا کہ اس کے بھائی محمدصدیق کو 3جنوری کو ہارٹ اٹیک ہوا تو اسے میوہسپتال لے جایا گیا‘ انجیوگرافی کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ 2سٹنٹ ڈالے جائیں گے جس کیلئے 15ہزار روپے وصول کئے گئے اور بعدازاں ان سے مزید 41ہزار کی رقم وصول کی گئی۔ آپریشن کے بعد میرے بھائی کو 14جنوری کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا اور 16جنوری کو دوبارہ درد ہوا جس کے بعد اس کی وفات ہو گئی جس کی ذمہ دار ہسپتال کی انتظامیہ ہے۔
میوہسپتال سٹنٹ


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain