اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر آئندہ ہماری حکومت آتی ہے تو ایسے اقدامات لیں گے جو پہلے نہیں لیے گئے۔ سیلاب کے بعد آنے والے دنوں میں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔ 3 گھنٹے کے اندرانہوں نے رات کو میری ساڑھے 5 ارب کی فنڈنگ دیکھ لی ہو گی کہ فنڈنگ کیسے آتی ہے۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پہلے ہی دن اسمبلی میں مجھے تقریرنہیں کرنے دی، پہلے دن سے مجھے این آراوکے لیے بلیک میل کرتے رہے، میری حکومت میں عدم استحکام پیدا کر کے پارلیمنٹ کو نہیں چلنے دیا گیا، سازشیں ہو رہی تھیں مجھے ساری رپورٹس مل رہی تھیں، نوازشریف کا بیٹا پہلے اور پھر نوازشریف بیان حلفی دے کر بھاگ گیا، کورونا آیا تو شہبازشریف لندن سے بھاگا بھاگا آیا، شہباز شریف منہ پر ماسک لگا کر ایسے بیٹھا جیسے اسپیشلسٹ تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف کیس اوپن اینڈ شیٹ کیس تھا، ان کا خیال تھا کہ کورونا میں معیشت تباہ اور ہسپتال بھر جائیں گے، کورونا کے دوران ن لیگ نے سیاست کی کوشش کی، شاہد خاقان نے کہا شہبازشریف نے ڈینگی میں بڑا اچھا کام کیا، اسے وزیراعظم بناؤ، ہماری حکومت نے اقتدارمیں آتے ہی ایکسپورٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا، 3 گھنٹے کے اندرانہوں نے رات کو میری ساڑھے 5 ارب کی فنڈنگ دیکھ لی ہو گی کہ فنڈنگ کیسے آتی ہے، اوورسیزپاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں، ہمارے دور میں 31 ارب ڈالر اوور سیز پاکستانیوں نے بھیجے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے کل ہماری فارن فنڈنگ دیکھ لی ہو گی، دونوں پارٹیوں نے ملک میں قرضے بڑھائے لیکن لانگ ٹرم پلاننگ نہیں کی، دونوں پارٹیوں نے کبھی ملک میں ڈیم بنانے کا نہیں سوچا، دونوں پارٹیوں نے کبھی موسمیاتی تبدیلیوں بارے بھی کبھی نہیں سوچا، میں نے بلین ٹری سونامی شروع کیا تو میرا مذاق اڑایا گیا، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی کی کوئی لانگ ٹرم پلاننگ نہیں تھی، شہبازشریف نے کورونا کے دوران شورمچایا لاک ڈاؤن کرو، انہوں نے نریندرمودی کے لاک ڈاؤن کرنے پر تعریفیں کیں تھیں، جب شہباز شریف سے پوچھا دہاڑی دارکا کیا بنے گا کوئی جواب نہیں تھا، ان کو کہتا رہا لاک ڈاؤن نہ لگاؤ سندھ میں مرادعلی شاہ نے لاک ڈاؤن لگا دیا، مرادعلی شاہ کوعام آدمی کی فکرنہیں تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ایک اقدام بھی عام آدمی کے لیے نہیں کیا، کبھی اس حکومت نے سوچا بجلی کے بلوں سے عام آدمی کا کیا حال ہو رہا ہے، حکومت کوصرف این آر او کی فکرہے ان کے وزرا پیسے بنانے میں لگے ہیں۔ اگرہماری حکومت آتی ہے تو ایسے اقدامات لینے پڑیں گے جو پہلے نہیں لیے گئے، ہم نے عام آدمی کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ راوی شہر، بنڈل آئی لینڈ منصوبے کو سبوتاژ کیا گیا، ایک جج نے 11 ماہ تک اسٹے آرڈر دے دیا، راوی شہر، بنڈل آئی لینڈ منصوبے سے بلین آف ڈالر ملک میں آنے تھے، یہ سازش کے تحت نہ ہٹاتے تو ہم یہ دو نئے شہروں پر کام کرتے، سیلاب کے بعد آنے والے دنوں میں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا، ملک میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔