صوابی : (ویب ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سےگزشتہ روز امن مارچ کیا گیا لیکن اسے میڈیا پر خاطر خواہ کوریج نہ مل سکی۔
جمعے کے روز چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد عوام سے پہلا خطاب کیا اور پی ٹی آئی کارکن مختلف شہروں میں احتجاج کرتے نظر آئے اسی دوران دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے صوابی میں امن مارچ کیالیکن اسے خاطر خوا کوریج نہ مل سکی۔
4 نومبر کو اے این پی کے رہنما ایمل ولی کی قیادت میں اے این پی سمیت دیگر پختون جماعتوں نےصوابی موٹر وے اور سوات ایکسپریس پر امن مارچ کیا۔ امن مارچ میں قابل ذکر بات ہزاروں کی تعداد میں شہریوں کی شرکت تھی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی نے کہا کہ امن مارچ صوبے میں امن اور عدم تشدد کے لئے ہے۔ پشتون امن جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر مکتب فکر کے لوگ امن جلسے میں شریک ہیں۔
ایمل ولی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آزادی مارچ کا مقصد ذاتی مفادات ہیں۔ امن تحریک چلانے کے لیے پختون قوم تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چوروں کو پہچان چکے ہیں۔ ہم خیبر پختونخوا کی سرزمین پر امن چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اے این پی نےامن مارچ میں خیبر پختونخوا میں بد امنی اورخوف کی فضا کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔انہوں نے بھتہ وصول کیے جانے کے واقعات کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔