تازہ تر ین

اعظم سواتی کو بلوچستان سے سندھ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا

کوئٹہ: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس سے سندھ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
خیال رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام ایف آئی آرز ختم کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا تھا۔
سینیٹر کے وکیل اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اعظم سواتی کو خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ شہباز شریف پنجاب دشمنی میں حدیں عبور کرچکے ہیں۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ شہباز شریف اپنے اتحادیوں کی خاطر پنجاب کے کاشتکار اورکسانوں کے ساتھ ظلم پر اتر آئے ہیں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ گریٹر تھل کینال معاہدے پر 13دسمبر تک دستخط نہ ہوئے تو معاہدہ ازخود ختم ہوجائے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ گریٹر تھل کینال پراجیکٹ ایکنک سے منظور کرایا گیا اور اے ڈی بی معاہدے پر دستخط کی حتمی تاریخ 13دسمبر 2022ہے،ابھی تک وفاق کی طرف سے پیشرفت نہ ہونا افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکنک کے اجلاس میں پنجاب نے سندھ کے اعتراضات اعدادوشمار کے ساتھ دور کئے۔ گریٹرتھل کینال فیز I کی تعمیر ومرمت اور بحالی بھی کی جانی تھی، الٰہی گریٹر تھل کینال کا فیز II بننے سے مجموعی طورپر6 لاکھ ایکڑ اراضی کی کاشت کے لئے مزید پانی میسر ہوگا۔
چودھری پرویزالٰہی نے اپنے بیان میں کہا کہ گریٹر تھل کینال میں صرف پنجاب کے حصے کا پانی ہوگا کسی اور صوبے کا نہیں،بصورت دیگر یہ پانی سمندر میں چلا جاتا ہے۔1991واٹر اکارڈ کے تحت گریٹر تھل کینال کے نام کے ساتھ پانی مختص کیا گیا ہے۔1991 کے آبی معاہدے کے تحت بلوچستان کے لئے کچھی کینال اور سندھ کے لئے رینی کینال کا منصوبہ بن چکا ہے۔ خیبر پختونخوا کے لئے چشمہ رائیٹ بینک کینال بھی منظور ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گریٹر تھل کینال پراجیکٹ پر قرضہ حاصل کرنے کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے معاہدے پر دستخط ہونے باقی ہیں۔چودھری پرویزالٰہی 13دسمبر تک اگر گریٹر تھل کینال معاہدے پر دستخط نہ ہوئے تو ایشین ڈویلپمنٹ بینک لون ایگریمنٹ کی مدت ختم ہوجائے گی۔سندھ منتقل کر دیا گیا، اعظم سواتی کو آج بلوچستان ہائی کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت بلوچستان ہائیکورٹ میں ہوئی، اعظم سواتی کے بیٹے نے اپنے والد کےخلاف مقدمات ختم کرنے کی درخواست دائرکی تھی۔
اعظم سواتی کے خلاف کچلاک، حب، ژوب، سمیت پانچ علاقوں میں ایف آئی آرز درج تھیں اور بلوچستان پولیس اعظم سواتی کو اسلام آباد سے گرفتار کر کے کوئٹہ لے آئی تھی، دو روز قبل بلوچستان ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
آج کی سماعت میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ایک ہی کیس میں 5 ایف آئی آرز درج کرنے پر پولیس کی سرزنش کی، جسٹس ہاشم کاکڑ کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ پولیس کی وجہ سے عدلیہ کی بھی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔
جسٹس کاکڑ نے استفسار کیا کہ آئی جی بلوچستان پولیس تو خود بیرسٹر ہیں کیا ان کو ایف آئی آرز کا علم ہے، پولیس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں، آئی جی پولیس کو مقدمات کا علم نہیں ہے، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دئیے کہ ایک بندے نے پولیس کے ایس ایچ او پر ویڈیو بنائی کہ وہ منشیات عام کر رہا ہے، اس پر تو ایف آئی آر نہیں کٹی، اگر یہ مجسٹریٹ ریمانڈ نہ دیتا تو یہ ڈارمہ نہ ہوتا۔
عدالت نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ آپ نے اعظم سواتی سے کیا انویسٹی گیشن کرنی ہے، کتنے دن کا پولیس نے ریمانڈ لیا اور کیا مزید بھی ریمانڈ چاہئے؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ مجسٹریٹ سے 3 دن کا ریمانڈ اور کوئٹہ سے 5 دن کا ریمانڈ ملا، مزید ریمانڈ درکار ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دئیے کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ کردیا ہے جو کہنا تھا کہہ دیا اور کیا انویسٹی گیشن ہے؟ کسی اور کی جنگ میں اپنا منہ کیوں کالا کرتے ہو، جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دئیے کہ جو ریمانڈ دیا گیا وہ کس بنیاد پر دیا، اعظم سواتی کے مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں، جہاں تقریر ہوئی وہاں ایک ایف آئی آر نہیں اور یہاں آپ نے 5 ایف آئی آرز کر دی ہیں۔
سماعت کے اختتام پر بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain