ٹھٹھہ ، بدین ، اسلام آباد( اے پی پی ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم سندھ کی تعمیرنو کریں گے، عوام کے زخموں پر مرہم رکھیں گے، سندھ کے دیہات، گوٹھوں اور قصبوں کو نیا ولولہ دیں گے، سندھ کے کونے کونے میں تازہ ہوائیں چلیں گی، بجلی، گیس، پانی، صحت کی سہولیات کے علاوہ یہاں موٹرویز بھی بنیں گی، ہم نے سندھ کی محرومیاں دور کرنے کا عزم کر رکھا ہے، سندھ کے گاﺅں اور دیہات کو پنجاب کے شہروں جیسا بنائیں گے، شاہ عبدالطیف بھٹائی اور لعل شہباز قلندر کی دھرتی کی پیاس بجھائیں گے، عوام کے ساتھ مل کر تعمیر و ترقی کا کام کریں گے۔ انہوں نے ٹھٹھہ میں 500 بستروں کا ہسپتال قائم کرنے کے علاوہ ٹھٹھہ، سجاول اور ٹنڈو محمد خان میں لوگوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات کی فراہمی کیلئے علاقہ میں صحت کارڈز کی فراہمی کے پروگرام، بجلی، گیس، پانی اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا۔ وہ جمعرات کو ٹھٹھہ میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن مسائل کا یہاں ذکر کیا گیا وہ صوبہ کی دسترس میں ہیں اور صوبائی حکومت کو انہیں حل کرنا چاہیے تھا لیکن یہ حل نہیں ہو سکے اس لئے وفاقی حکومت یہ تمام مسائل حل کرے گی، اﷲ نے مجھے وزیراعظم بنایا ہے اس لئے یہ مسائل حل کرکے دکھاﺅں گا، ہم سندھ کی تعمیرنو کریں گے، عوام کے زخموں پر مرہم رکھیں گے، سندھ کے دیہات، گوٹھوں اور قصبوں کو نیا ولولہ دیں گے، سندھ کے کونے کونے میں تازہ ہوائیں چلیں گی، بجلی، گیس، پانی، صحت کی سہولیات کے علاوہ یہاں موٹرویز بھی بنیں گی، ہم نے سندھ کی محرومیاں دور کرنے کا عزم کر رکھا ہے، سندھ کے گاﺅں اور دیہات کو پنجاب کے شہروں جیسا بنائیں گے، شاہ عبدالطیف بھٹائی اور لعل شہباز قلندر کی دھرتی کی پیاس بجھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مستحق عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کیلئے پنجاب، بلوچستان، آزاد کشمیر، فاٹا اور گلگت بلتستان میں ہیلتھ کارڈز کی سکیم شروع کی جا چکی ہے جبکہ سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے کہا تھا کہ وہ یہ کام خود کریں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاںایسے لوگ بھی ہیں جن کی تمام جمع پونجی خرچ ہونے کے باوجود بھی علاج نہیں ہو پاتا، اس لئے ہم نے مفت علاج معالجہ کی سہولت کیلئے ہیلتھ کارڈز کا پروگرام شروع کیا، ٹھٹھہ، سجاول اور ٹنڈو محمد خان میں بھی لوگوں کو ہیلتھ کارڈز جاری کئے جائیں گے اور یہاں کے لوگوں کو صحت کارڈز جاری کرنے کیلئے میں خود آﺅں گا، صحت کارڈز کے حامل افراد کو سرکاری اور پرائیویٹ دونوں طرح کے ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی مفت سہولیات میسر ہوں گی جس سے خالق اور مخلوق دونوں راضی ہوں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ٹھٹھہ میں 500 بستر کا ہسپتال قائم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ ایک بڑا ہسپتال ہو گا جس سے لوگوں کو صحت کی سہولیات میسر آئیں گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے علاقہ کے مختلف دیہات میں بجلی کی فراہمی کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ جہاں جہاں بجلی کی ضرورت ہو گی، فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں بجلی کی صورتحال بہت خراب تھی تاہم اب حالات بہت بہتر ہیں، لوگوں کو اس سہولت سے استفادہ کرنے کیلئے بجلی کے بل ضرور ادا کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے وزیر اور سیکرٹری کو جلد یہاں بھیجا جائے گا جو یہاں بیٹھ کر اس مسئلہ کو حل کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جو کہتے ہیں وہ کرکے دکھاتے ہیں، یہاں آنے سے قبل تمام تیاری مکمل کی گئی ہے اور منصوبوں پر کام اور فنڈز سے متعلق احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، سجاول اور ٹھٹھہ کو گیس کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں، اس منصوبہ پر 110 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ آپ پر احسان نہیں بلکہ آپ لوگوں کا حق اور بطور وزیراعظم میرا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبی کٹاﺅ کی وجہ سے یہاں کی قیمتی زرعی زمین سمندر کی نذر ہو رہی ہے، یہ بھی صوبائی حکومت کا معاملہ ہے تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ اس کو فوری طور پر حل ہونا چاہئے اس لئے ہم نے ٹھٹھہ، سجاول اور بدین میں حفاظتی بند تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ایک عظیم الشان منصوبہ ہے جس سے یہاں کی سنہری زمینوں کو سمندری کٹاﺅ سے محفوظ بنایا جائے گا اور اس کا فائدہ پورے علاقے کو پہنچے گا، اس منصوبہ کی فزیبلٹی سٹڈی تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے جس کی روشنی میں کام شروع کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گھارو کیٹی بندر منصوبہ کے حوالہ سے این ایچ اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس سلسلہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرکے کام شروع کر دیا جائے، اس منصوبہ کیلئے 50 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی ہدایات کر دی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ علاقہ میں 50 کلومیٹر طویل دیہی سڑکوں کیلئے بھی رقم فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ دونوں اضلاع میں گلی محلوں میں نکاسی، گلیوں کی پختگی اور صاف پانی کی فراہمی کیلئے 20، 20 کروڑ روپے کے فنڈز کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے حیدرآباد 6 رویہ موٹروے تقریباً تیار ہو چکی ہے، اسی طرح حیدرآباد سے سکھر، سکھر سے ملتان اور ملتان سے آگے سڑک زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل سے سب کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں صحت، بجلی، گیس اور پانی کی سہولیات کی فراہمی کے بعد یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈز کیلئے سروے کے انعقاد میں تین، چار ماہ کا عرصہ لگ جائے گا جس کے بعد وہ خود یہاں آ کر صحت کارڈز تقسیم کریں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہاں کے لوگ آئندہ بھی اسی جوش و خروش اور پیار و محبت کے ساتھ ملیں گے۔ اس موقع پر شیرازی برادران سیّد اعجاز شاہ شیرازی اور سیّد شفقت شاہ شیرازی اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور علاقہ کے عوام کی طرف سے بجلی،گیس، صحت، پانی اور سڑکوں کی تعمیر سمیت مختلف مطالبات پیش کئے۔ انہوں نے وزیراعظم کا علاقہ میں آمد پر خرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگوں کی نظریں وزیراعظم نواز شریف پر لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ اور سجاول کے اضلاع کو طویل عرصہ سے نظر انداز کیا گیا ہے تاہم اب ان کے مسائل حل ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ملکی تعمیر و ترقی کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے وزارت مذہبی امور و بین ہم آہنگی کوہدایت کی ہے کہ حج 2017ءکے لئے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جائے اور حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ جمعرات کو وزارت مذہبی امور کی طرف سے حج 2017ءکے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق گزشتہ تین سالوں کے دوران حج انتظامات میں کافی بہتری آئی ہے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے حجاج کرام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے وزیر مذہبی امور کی سربراہی میں وزارت مذہبی امور کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ بہتری کی گنجائش ہمےشہ موجود رہتی ہے انہوں نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ حج انتظامات کو مزید آرام دہ ‘ بہتر اور سستہ بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات نے گزشتہ تین سالوں کے دروان بہتری محسوس کی ہے۔وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ سالانہ حج معاہدہ 2017ءکر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حرم شریف کی توسیع کی وجہ سے 2013ءمیں حج کوٹے میں جو کمی کی گئی تھی وہ ختم کردی گئی ہے اس طرح ایک لاکھ 43ہزار 368 پاکستانیوں کی بجائے ایک لاکھ 89ہزار 210پاکستانی رواں سال فریضہ حج ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رہائشی عمارت ‘ ٹرانسپورٹ ‘ کیٹرنگ سمیت تمام دیگر سہولیات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب سے درخواست کی ہے کہ موجودہ آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے حج کوٹے میں 15فیصد مزید اضافہ کیا جائے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ ہوائی اڈے ‘ منیٰ ‘ عرفات اور مزدلفہ میں دیگر عام سہولیات سمیت تین وقت کا کھانے کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان وزارت مذہبی امور کی ہر ممکن معاونت کرے گی تاکہ اللہ کے مہمان فریضہ حج کی ادائیگی آرام اور سکون کے ساتھ ادا کرسکیں۔وزارت مذہبی امور اپنی ذمہ داریاں نہ صرف سرکاری فریضہ بلکہ سب سے بڑھ کر اسے مذہبی فریضہ سمجھے۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے وزیراعظم کو بتایا کہ سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستوں کی تعداد 2013ءمیں 86919 تھیں جو 2016ءمیں بڑھ کر 2,80,617 ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستوں میں 300 فیصد تک اضافہ عوام کی طرف سے حج انتظامات پر بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔اجلاس میں اس بات کی بھی منظوری دی گئی کہ گزشتہ 7سالوں کے دوران سرکاری سکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کرنے والے حج 2017ءکے لئے درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔ اجلاس میں وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد ‘ سیکرٹری مذہبی امور خالد مسعود چوہدری اور وزارت مذہبی امور کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔