اسلام آباد (صباح نیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی قیادت کا اہم اجلاس ہوا جس میں مراد سعید کے ساتھ حکومتی رکن کی مبینہ بدتمیزی کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق جاوید لطیف کے خلاف سخت ترین حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں لانے پر مکمل اتفاق کیا۔ ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق اور سینیٹ میں بھی قرارداد لائی جائے گی۔ حکومتی رکن نے بے حیائی کا مظاہرہ کیا آرٹیکل 35 کی دھجیاں اڑائیں، آئین کا آرٹیکل 35 کنبے اور گھرانے کی تعظیم و تکریم کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ جاوید لطیف نے آرٹیکل 62 اور 63 کا بھی خون کیا ہے۔ بدزبانی و فحش گفتگو کرنے والا شخص پارلیمان کا حصہ نہیں وہ سکتا۔ سوات کی شرعی عدالت میں جاوید لطیف کے خلاف قذف کا مقدمہ درج کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ملکی سطح پر ”یوم تعظیم نسواں“ بھی منایا جائے گا۔ جاوید لطیف کا بھرپور سیاسی سماجی بائیکاٹ جاری رہے گا۔ پی ٹی آئی جاوید لطیف کی موجودگی میں کسی سیاسی مباحثے میں شریک نہیں ہو گی۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف کی رکنیت کو ختم کروانے کے لئے سپیکر کے پاس ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے۔کسی صحافی کو ہراساں کرنے یا میڈیا پر کلی یا جزوی قدغن کی کسی طور گنجائش نہیں ہے، جاری پریس ریلیز کے مطابق صحافی عفت حسن رضوی نے چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات بنی گالہ میں چیئرمین سیکرٹریٹ میں ہوئی ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے اظہار رائے کے بارے میں عفت حسن رضوی کے خیالات کو سراہا ۔