سائنس دانوں نے زمین سے کئی نوری سال فاصلے پر موجود ایک سیارہ دریافت کیا ہے جو سڑے ہوئے انڈے کی طرح بدبو رکھتا ہے۔
تازہ ترین تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مشتری کے سائز کا ایچ ڈی 189733 نامی گیس کا گولہ اپنے اندر ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس رکھتا ہے۔
یہ سالمہ سائنس دانوں کے یہ جاننے کے لیے نیا اشارہ دیتا ہے کہ سلفر کس طرح ان ایگزو پلینٹ (نظامِ شمسی سے باہر موجود سیارے) کے اندر اور ماحول پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے سے مریخ اور سورج کے درمیان فاصلے کے مقابلے میں تقریباً 13 گُنا قریب ہے اور اس کو اپنے ستارے کے گرد چکر لگانے میں محض دو دنیوی دن لگتے ہیں۔
اس سیارے کا درجہ حرارت انتہائی بلند (تقریباً 927 ڈگری سیلسیئس) ہے اور یہ اپنے شدید موسم کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ سیارے میں شیشے برس رہے ہیں اور 5000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
امریکا کی جان ہوپکنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے آسٹروفزسسٹ اور تحقیق کے سربراہ گوانگوی فو کا کہنا تھا کہ ہائیڈروجن سلفائیڈ وہ اہم سالمہ ہے جس کے متعلق ماہرین نہیں جانتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سائنس دانوں نے اس گیس کی موجودگی کی پیش گوئی تو کیتھی لیکن نظامِ شمسی سے باہر اس کی نشان دہی نئی کی گئی تھی۔