سائنس دانوں نے ایک نئی قسم کی بائیو ڈیگریڈ ایبل بیٹری بنائی ہے جو روبوٹکس اور بائیو میڈیکل ڈیوائسز کے میدان میں انقلابی تبدیلیاں رونما کر سکتی ہے۔
یہ اپنی نوعیت کی پہلی لیتھیئم آئن بیٹری ہے جو بیک وقت زیادہ کپیسٹی، تحلیل ہو جانے اور فاصلے سے کنٹرول کیے جانے خصوصیات رکھتی ہے۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے محققین کی ٹیم (جنہوں نے یہ اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈیوائس بنائی) اس ڈیوائس کو چوہوں کے دل میں ڈھڑکن اور ڈیفِبریلیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کر چکے ہیں جس کا مقصد انسانوں کارڈیئک ایردیمیا کے علاج میں استعمال کرنا ہو سکتا ہے.
کارڈیئک ایردیمیا ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوجاتی ہے۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے الیکٹو فزیولوجسٹ پروفیسر منگ لی کا کہنا تھا کہ کارڈیئک ایردیمیا عالمی سطح پر موت کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔