خلائی تحقیق کے مایہ ناز امریکی ادارے ناسا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) سے خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کی واپسی مارچ 2025 کے آخر تک مؤخر کر دی ہے۔
61 سالہ بیری اور 58 سالہ سُنیتا بوئنگ کے اسٹار لائنر کے ذریعے بین الاقوامی اسپیس سٹیشن گئے تھے۔ یہ اپنے طرز کی ایک تجرباتی فلائٹ تھی جس میں پہلی مرتبہ انسانوں کو بھیجا گیا تھا۔
تاہم اسپیس کرافٹ میں فنی خرابی کے باعث یہ دونوں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں پھنس گئے اور اس وقت سے آج تک ان کی زمین پر واپسی ممکن نہ ہوسکی۔
دونوں خلا باز 6 ماہ سے خلا میں پھنسے ہیں اور کرسمس بھی وہیں گزاریں گے، اس سے قبل ان کی ستمبر میں واپسی کا اعلان کیا گیا تھا جو ممکن نہ ہوسکا۔
اگست میں ناسا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ خلا میں پھنسے ناسا کے دو خلابازوں کو اب فروری سنہ 2025 میں اسپیس ایکس کی خلائی گاڑی کے ذریعے زمین پر واپس لایا جائے گا۔
تاہم اس میں مزید تاخیر کرتے ہوئے اب اسے مارچ 2025 کےآخر میں شیڈول کردیا گیا ہے۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے مسلسل خلابازوں کی حفاظت کو ترجیح دی ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ توسیع شدہ مشن اور محتاط منصوبہ بندی ایجنسی کے عملے کی حفاظت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
ناسا کا بتانا ہے کہ 4 رکنی ’کریو 10‘ مشن مارچ کے آخر میں خلائی اسٹیشن پر پہنچے گا جس کے بعد سونی ولیمز اور بُچ وِلمور خلائی اسٹیشن پر موجود دو مزید خلابازوں کے ہمراہ زمین پر واپس آسکیں گے۔
اس سے قبل ناسا نے دعویٰ کیا تھا کہ سنیتا اور بیری خلائی اسٹیشن میں پھنسے نہیں ہیں، بلکہ وہ جب چاہیں خلائی اسٹیشن سے کیپسول کو اَن ڈاک کر کے واپس زمین پر آ سکتے ہیں۔
انہیں وہاں اس لیے روکا گیا ہے تاکہ اسٹارلائنر کے پروپلشن سسٹم ڈیٹا کا مطالعہ کیا جا سکے، تاکہ وہ بہ حفاظت واپس لوٹ آئیں۔