انٹرنیٹ اسپیڈ کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم پیشرفت کے تحت افریقا سے گزرنے والی 45 ہزار کلومیٹر طویل جدید انٹرنیٹ کیبل کے ساتھ آج پاکستان کی کیبل کو منسلک کر دیا جائے گا۔
آئی ٹی ماہرین کے مطابق یہ کیبل 180 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ تک ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی گنجائش رکھتی ہے، جس سے سوشل میڈیا ایپس سمیت انٹرنیٹ کی مجموعی اسپیڈ میں نمایاں بہتری آئے گی۔
یہ اقدام ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب ملک میں انٹرنیٹ اسپیڈ کے مسائل پر مسلسل تنقید کی جا رہی ہے۔
چند روز قبل وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار عالمی معیار کے مطابق نہیں ہے۔
انٹرنیٹ اسپیڈ کی کمی پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے بھی سخت تنقید کی تھی۔
رکن اسمبلی شازیہ مری نے حکومت کے ڈیجیٹل نیشن بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ناقص انٹرنیٹ اسپیڈ کے ساتھ ڈیجیٹل ترقی کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔