نیشل اسٹیڈیم کراچی، قذافی اسٹیڈیم لاہور اور راولپنڈی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کے معاملے پر بھارتی میڈیا نے پھر واویلا شروع کردیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک مرتبہ پھر ہائبرڈ ماڈل کے بعد پاکستان میں اسٹیڈیمز اَپ گریڈیشن کو لیکر منفی خبریں پھیلانا شروع کردیں ہیں تاکہ پاکستان کا مذاق اڑایا جاسکے۔
اپنے اسپانسررز کی بدولت دنیائے کرکٹ کی عالمی باڈل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر اجارہ داری قائم کرنے والے بھارتی بورڈ کے میڈیا نے خبریں پھیلانا شروع کردی ہیں کہ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے کام میں تاخیر کی وجہ سے چیمپئینز ٹرافی کے پاکستان سے منتقل کی جاسکتی ہے۔
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کا آغاز 19 فروری پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہونا ہے تاہم 8 ٹیموں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ میں 15 مقابلوں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 9 مارچ کو ہوگا۔
چیمپئنز ٹرافی کے میچز کی میزبانی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، لاہور کا قذافی اسٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کے سپرد ہے جبکہ ایونٹ بھارتی ٹیم کی وجہ سے ہائبرڈ پر ہوگا تو 5 میچز دبئی میں کھیلے جائیں گے۔
گزشتہ برس عالمی معیار کے اسٹیڈیمز بنانے عمل چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر شروع کیا گیا تھا جسے 31 دسمبر تک مکمل ہونا تھا تاہم اب بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں دعویٰ کیا ہے کہ 12 فروری تک اسٹیڈیمز مکمل تیار نہ ہوئے تو ایونٹ کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کردیا جائے گا۔
دوسری جانب پی سی بی حکام نے اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن پر دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان چیمپئینز ٹرافی کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرے گا اور کسی جھوٹی افواہ پر دھیان دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
بورڈ کے اعلیٰ اہلکار نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ کچھ لوگ پروپیگنڈا پھیلا کر سوشل میڈیا پر پاکستان کی شبیہ کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان 1996 کے بعد پہلی بار کسی آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کی تیاری کررہا ہے۔