تازہ تر ین

ریلوے میں کرپشن کا بازار گرم, اربوں کا گھپلا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ریلوے میں دو ارب 91 کروڑ روپے کا نیا مالی بدعنوانی کا سکینڈل سامنے آیا ہے۔ ریلوے حکام قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اربوں روپے مالیت کا ڈیزل خریدنے میں مروجہ قواعد کی شدید خلاف ورزی کے مرتکب قرار دیئے گئے ہیں۔ ریلوے میں اربوں روپے کی کرپشن کے باعث ادارہ کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ ریلوے کے چیک ڈس آنر ہونے کے باعث پی ایس او نے مزید ڈیزل فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے نتیجہ میں ٹرینیں جانا شروع کر رکھی ہیں۔ ریلوے حکام بالخصوص جنرل منیجر آپریشن نے یہ اربوں روپے کا ڈیزل من پسند پٹرول پمپوں سے مہنگے داموں خریدا ہے جس میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانیوں کی داستان سامنے آئی ہے۔ ایک سرکاری دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ ریلوے حکام نے پی ایس او کو 89 بوگس چیک دیئے تھے جن کی مالیت ایک ارب 43 کروڑ روپے تھی لیکن یہ تمام 89 چیکوں کو بوگس قرار دے دیا۔ ریلوے حکام نے ڈیزل نہ ہونے کے باعث ٹکٹوںکی آمدن سے مقامی ڈیلروں سے جن کا تعلق حکمران جماعت سے ہے تین ارب روپے مالیت کا ڈیزل خریدا جس میں بھی بھاری مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ مقامی ڈیلروں سے ڈیزل کی خریداری کرنےوالوں میں ڈویژنل کمرشل آفیسر لاہور ہے جس نے 63 کروڑ روپے کا ڈیزل مقامی پٹرول پمپوں سے خریدا ہے سٹیشن منیجر لاہور نے مقامی ڈیلر سے 78 کروڑ روپے کا ڈیزل خریدا ہے۔ سٹیشن منیجر لاہور نے دوبارہ 83 کروڑ روپے کا ڈیلر مقامی پٹرول پمپ سے خریدا اس کے علاوہ ڈویژنل ٹراسنپورٹ آفیسر ملتان نے 9 کروڑ 64 لاکھ روپے کا ڈیزل مقامی پٹرول پمپ سے خریدا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain