پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے ملنے والی لاش کی گتھی سلجھنا شروع ہوگئیں اور لاہور پولیس آپریشن اور انوسٹی گیشن ونگ کی مشترکہ ٹیم نے مبینہ ملزم کو گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق روپوش ملزم کو 24 گھنٹوں کے اندر میانوالی سے گرفتار کیا گیا، سیاسی راہ نما کے ڈیرے کے کوارٹر سے گزشتہ روز لاش برآمد ہوئی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ جوائنٹ ٹیم نے ملزم کانسٹیبل ارشد کو میانوالی سے گرفتار کیا، ملزم نے میانوالی میں اپنی بہن کے گھر میں روپوش ہونے کی کوشش کی، ملزم نے قتل کا اقرار کر لیا، ابتدائی تفصیلات بھی بتائیں ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ملزم ارشد نے میاں اسلم کے ڈیرہ پر کوارٹر کرایہ پر لے رکھا تھا، قتل کے بعد ملزم نے آلہ قتل نہر میں پھینک دیا، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس نے کہا کہ میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے ملنے والی لاش کی شناخت عمران کے نام سے ہوئی ہے، مقتول فیصل آباد کا رہائشی بتایا گیا ہے، مقتول محکمہ پولیس کا برخاست شدہ اہلکار تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کوارٹر میں نشہ کرتے ہوئے جھگڑے پر ملزم ارشد نے گولی ماری، قتل کی واردات کے بعد ملزم ارشد موقع سے فرار ہوگیا تھا جسے گرفتار کر لیا گیا۔