سرینگر (آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز جماعت نیشنل کانفرنس کے رہنما آغا روح اللہ نے انکشاف کیا کہ کہ بھارت بدنام زمانہ اسرائیلی خفیہ ادارے”موساد “کی مشاورت سے مقبوضہکشمیر میں ایک جعلی” دولت اسلامیہ “ گروپ بنانے کے منصوبے پر عمل کر رہا ہے ۔ میڈیارپو رٹ کے مطابق آغا روح اللہ نے ”سینٹر فار پیس اینڈ پراگرس “ کے زیر اہتمام جموںوکشمیر کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موساد کے تعاون سے مقبوضہ کشمیر میں ایک ایسے نظریے کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اسے بے دردی سے کچلنے کا جواز مل سکے ۔ انہوںنے کہا کہ ایک جعلی ”دولت اسلامیہ ‘ ‘ گروہ قائم کر کے کشمیریوں کے خلاف مزید طاقت آزمائی کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ”موساد“ کے سربراہ سے نئی دلی میں ملاقا ت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے وہ پاکستان کی پیدا کردہ نہیں ہے اور بھارت مقبوضہ علاقے میں بری طرح سے ناکام ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ بھارتی حکومت کا برتاﺅ متکبرانہ اور غیر انسانی ہے۔ حریت رہنما اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو عسکریت کی تعریف کرنے، سنگبازی کی حمایت اور کشمیری نوجوانوں کو عسکریت کی طرف اکسانے کی بنیاد پر پی ایس اے کے تحت قید کرنے کا انکشاف ہوا ہے، تاہم دختران ملت کا کہنا ہے کہ آسیہ اندرابی کو ڈسڑک مجسٹریٹ سرینگر کے احکامات کے خلاف جموں جیل میں بند رکھا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیری نوجوان کو جیپ کے بونٹ سے باندھ کر پتھراﺅ سے بچنے کیلئے انسانی ڈھال کے طو ر پر استعال کرنے والے بھارتی فوج کے میجر لیتل گوگوئی کو فوجی سربراہ کی طرف سے میڈل دئے جانے پرسخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج کے میجرنے 9 اپریل کو نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کے روز ایک نہتے شہری کو جیپ سے باندھ کر ایک سنگین جنگی جُرم کیا ہے اور اسے تمغہ دیے جانے سے ثابت ہوا ہے کہ یہ ان کا ذاتی فعل نہیں تھا، بلکہ یہ وہ مذموم بھارتی پالیسی ہے، جس پر بھارتی فوج جموں کشمیر میں عمل کررہی ہے اور جس کے باعث مقبوضہ علاقے میں انسانی زندگیاں زبردست خطرات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے عالمی عدالتِ انصاف پر زور دیا کہ وہ نہتے شہری کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لے ۔ حریت چیئرمین نے شہری کو جیپ سے باندھنے کے بارے میں رام مادھو اور دوسرے بھارتی رہنماﺅں کے اس بیان کو انتہائی افسوسناک قرار دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ میجر گوگوئی نے کشمیری نوجوان کو جیپ سے باندھ کر کئی قیمتی زندگیوں کو بچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے بیروہ کے نوجوان کو جس وقت گرفتار کیا اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد جیپ سے باندھا، اس وقت اس علاقے میں حالات بالکل پُرسکون تھے اور ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا، جس سے انسانی زندگیوں کو کوئی خطرہ درپیش ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی میجر نے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے یہ قبیح کام کیا، تاکہ انہیں ووٹ ڈالنے کے لیے مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میجر گوگوئی کے ہاتھوں نوجوان کو جیپ سے باندھنے کا واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، بلکہ گزشتہ27 سال سے اس قسم کے بیسیوں واقعات پیش آئے ہیں جب قابض فوجیوں نے اپنے تحفظ کے لیے نہتے کشمیریوںکو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارتی فوج نے جموں کشمیر میں سول آبادیوں میںاپنے کیمپ قائم کر رکھے ہیں جو عام شہریوں کے لیے وبال جان بنے ہوئے ہیںاور لوگ خوف ودہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماو¿ والا خط ہے جہاں بھارت کے سات لاکھ فوجی اور 2لاکھ سے زائد نیم فوجی اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فوج سنگین جنگی جرائم میں ملوث ہے اور اس کے ہاتھوں یہاں کے لوگوں کے جان ومال کو زبردست خطرات لاحق ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ عالمی عدالتِ انصاف اپنا دوہرا معیار ترک کر کے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔
