تازہ تر ین

سالانہ ساڑھے 5 کروڑ کمانے کے باوجود ایک شخص جمعدار کا کام کیوں کرتا ہے؟

کیا آپ یقین کریں گے کہ ہر سال ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد کمانے والا شخص صحت مند اور متحرک رہنے کے لیے جمعدار کے طور پر کام کرے گا؟

ایسا انوکھا واقعہ جاپان میں سامنے آیا ہے جہاں 56 سالہ کوشی ماٹشوبارا نامی شخص ہر سال کرایوں اور سرمایہ کاری سے 2 لاکھ 3 ہزار ڈالرز (ساڑھے 5 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد)کماتا ہے مگر پھر بھی جمعدار کا کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ صحت مند اور جسمانی طور پر متحرک رہ سکے۔

مقامی میڈیا کے مطابق وہ جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے عوامی حصوں اور فلیٹوں کے ایک بلاک کی صفائی کا کام کرتے ہیں۔

وہ ہر ہفتے 3 دن 4 گھنٹوں کی شفٹ میں کام کرتے ہیں۔

صفائی کے اس کام سے انہیں ماہانہ 680 ڈالرز کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔

اس معمولی ملازمت کے باوجود وہ فلیٹوں کے اس بلاک کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں بلکہ ایک چھپے ہوئے کروڑ پتی شخص ہیں۔

کرائے پر دی جانے والی جائیدادوں اور کمپنیوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے انہیں سالانہ 2 لاکھ ڈالرز سے زائد کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔

بچپن سے وہ بچت کرنے کے عادی ہیں تاکہ اپنی پسند کی چیزیں خرید سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ‘میں ہمیشہ چاہتا تھا کہ اپنے اثاثوں سے دور رہ کر زندگی گزاروں’۔

سیکنڈری اسکول کے بعد انہوں نے ایک فیکٹری میں ملازمت کی جہاں انہیں ماہانہ 1220 ڈالرز تنخواہ ملتی تھی۔

انہوں نے چند برسوں تک اپنے اخراجات کو کم از کم رکھا اور 20 ہزار ڈالرز جمع کرنے میں کامیاب ہوگئے، جس سے انہوں نے اپنا پہلا اسٹوڈیو فلیٹ خریدا۔

کوشی ماٹشوبارا نے بتایا کہ ‘اس زمانے میں زمینوں کی قیمتیں گری ہوئی تھیں اور میں نے بتدریج اپنی جائیدادوں میں اضافہ کیا’۔

آج وہ ٹوکیو اور اس کے مضافات میں 7 فلیٹوں کے مالک ہیں جن کو کرائے پر دیا ہوا ہے جبکہ حصص اور کمپنیوں میں سرمایہ کاری بھی کی ہوئی ہے۔

دولت مند ہونے کے باوجود وہ کفایت شعاری سے سادہ زندگی گزارتے ہیں۔

وہ ایک سستے فلیٹ میں رہتے ہیں، اپنا کھانا خود پکاتے ہیں اور جبکہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے انہوں نے نئے کپڑے بھی نہیں خریدے۔

وہ ایک سادہ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں اور سفر کے لیے سائیکل کو استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جمعدار کا کام وہ پیسے کمانے کے لیے نہیں کرتے بلکہ ایسا جسمانی طورپر سرگرم رہنے کے لیے کرتے ہیں۔

ان کے بقول ‘ہر صبح میں بیدار ہوکر ہر چیز کو صاف اور ترتیب دیتا ہوں، جس سے مجھے بہت اچھا محسوس ہوتا ہے’۔

ان کی زندگی کا مقصد دولت کی نمائش کیے بغیر بامعنی زندگی گزارنا ہے۔

ان کے کام کا تجربہ لگ بھگ 20 سال کا ہوگیا ہے اور 60 سال کی عمر میں پہنچنے کے بعد وہ پنشن کے منتظر ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain