لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام مرحبا رمضان میں حضرت عمر فاروقؓ کے دور اقتدار اور آج کی دنیا کے حالات پر تفصیلی گفتگو کی گئی علامہ محمد اصغر نے حضرت عمر فاروق کی زندگی پر روشنی ڈالی انہوں نے بتایا حضرت عمر کا تعلق ایک معروف قبیلے ابی سے تھا جن کا اہل قریش میں بڑا مقام تھا قبائل کے مابین تنازعات کے حل کے لئے حضرت عمر کو سفیر بنا کر بھیجا جاتا تھا حضرت عمر کے دل میں بہت خوف خدا تھا لیکن آج کے حکمران نہ دنیا کے احتساب سے ڈرتے ہیں نہ آخرت کے احتساب سے ڈرتے ہیں حضرت عمر فاروق کے دور میں جس شخص کو عہدے پر فائز کیا جاتا پہلے اس کو احتساب کے عمل سے گزارا جاتا۔ علامہ رشید ترابی نے بتایا کہ ہم اللہ اور اس کے انبیاءکو تو مانتے ہیں لیکن ان کے احکامات پر عمل نہیں کرتے ایک وہ دور تھا جب یہود و نصاریٰ مسلمانوں سے ڈرتے تھے لیکن آج ہم کس جانب جا رہے ہیں اور پوری دنیا میں مسلمانوں کے جو حالات ہیں اس کی وجہ ہماری اسلامی احکامات سے دوری ہے ورنہ آج بھی یہود و نصاریٰ اس طرح بھاگ سکتے ہیں جس طرح مسلمانوں کے خوف سے خیبر میں بھاگے تھے۔ علامہ عبدالرزاق نے بتایا کہ حضرت عمر فاروقؓ بہت اعلیٰ اوصاف کے مالک تھے آپؓ نے اپنے دور اقتدار میں بھی زندگی انتہائی سادگی سے گزاری ایک مرتبہ آپ سے کچھ سفیر ملاقات کے لئے آئے جب انہوں نے دیکھا حضرت عمر جن کی حکومت بائیس لاکھ مربع میل پر تھی ایک درخت کے سائے میں سر کے نیچے پتھر رکھ کر آرام فرما رہے تھے دور حاضر میں حضرت عمر فاروق کے دور خلافت میں نافذ کردہ قوانین کی مثالیں دی جاتی ہیں یہاں تک کہ کینیڈا اور برطانیہ معاشرے میں عدل و انصاف کے لئے بنائے گئے کچھ قوانین کو عمر لاءکہا جاتا ہے۔ مرحبا رمضان میں ڈی آئی جی آپریشن لاہور حیدر اشرف کی خصوصی شرکت۔ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے کہ مجرموں کو قرار واقعی سزا مل سکے پولیس ریاست کا ایک معمولی حصہ ہے اور ہم اپنے حصے کا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمیشہ کوشش ہوتی ہے مجرم سلاخوں کے پیچھے ہو قوانین کے نفاذ کے لئے عوامی شعور بھی ضروری ہے۔ پولیس ہمیشہ کوشش کرتی ہے بے گناہ کا چالان نہ ہو پولیس سچ اور جھوٹ کے فرق کو روا رکھتی ہے پولیس میں سیاسی اثرورسوخ کم ہو چکا پروگرام میں نعت خواں مسز علیزہ مسعود نے نعت ” اس انجمن میں ذکر رسالت مآب ہے اس انجمن میں سانس بھی لینا ثواب ہے“ سنا کر سماں باندھ دیا اس موقع پر نعت خواں آصف علی ظہوری نے نعت شریف ”میری الفت مدینے سے یونہی نہیں“ سنائی۔