اسلام آباد (آن لائن) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر سابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رانا اسد امین نے تعیناتی کے بعد اپنے لئے خصوصی تنخواہ اور مراعات کا پیکج جاری کروایا تھا۔ بلند اختر رانا کو تنخواہ میں اضافہ کی پاداش میں نوکری سے فارغ کیا گیا تھا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق قائم مقام آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر سابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین کے خلاف کارروائی کرنے پر غور شروع رک دیا ہے۔ رانا اسد امین نے بطور آڈیٹر جنرل تعیناتی کے بعد اپنی تنخواہ ماہانہ وزارت خزانہ سے خصوصی طور پر 6لاکھ روپے تک کرائی تھی اس کے علاوہ رانا اسد امین کو چیف جسٹس آف پاکستان کے برابر مراعات دی گئیں تھیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ رانا اسد امین نے مونیٹائزیشن پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو گاڑیاں اپنے پاس رکھی۔ بطور آڈیٹر جنرل تعیناتی کے دوران رانا اسد امین گاڑیوں کا بے دریغ استعمال کرتے رہے ۔ حکام کے مطابق حکومت نے تنخواہ میںا ضافہ کی پاداش میں سابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان بلند اختر رانا کے خلاف ریفرنس فائل کر کے ان کو عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حکومت آڈٹ اینڈ اکا¶نٹس گروپ کے آفیسر کو اس لئے تعینات نہیں کروانا چاہتی تاکہ رانا اسد امین کو دی گئی مراعات مخفی رہ سکے۔ ذرائع کے مطابق رانا اسد امین آڈیٹر جنرل میں تعیناتی سے قبل وزارت خزانہ میں تعینات تھے اور یہ وزیر خزانہ کے انتہائی وفادار افسران میں شمار ہوتے تھے۔ اب رانا اسد امین اپنے تعلق کو استعمال کرتے ہوئے اکنامک افسر ڈویژن میں تعینات اپنی بیوی کو سیکرٹری ای اے ڈی بنوانے کے چکر میں لگے ہوئے ہیں ۔ اس لئے انہوں نے وزیر خزانہ کو آڈیٹر جنرل کی تعیناتی کے لئے سیکرٹری ای اے ڈی طارق پاشا کا نام دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا اسد امین کے دور میں حکومت کے ایک بھی اہم منصوبہ کا آڈٹ نہیں ہو سکا ہے۔