تازہ تر ین

حالات بگڑنے کا خدشہ

اسلام آباد( عبد الغفار سے )پانامہ کیس‘ وزیراعظم میاں نوازشریف کی کل جے آئی ٹی کے سامنے طلبی‘ وزیراعظم 2گھنٹے تک جے آئی ٹی میں وقت دینے کیلئے تیار‘ وقت بارے جے آئی ٹی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ وزیراعظم کو کل پہلی پیشی میں ہی تمام بیان مکمل کرانے کیلئے جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار کر لیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی کل جے آئی ٹی میں طلبی پر وزیراعظم ہاﺅس کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم 2گھنٹوں تک جے آئی ٹی میں سوالنامے کے مطابق جواب اور بیان دیں گے تاہم جے آئی ٹی نے پیشی سے پہلے وقت بارے واضح نہیں کیا تاہم وزیراعظم سے پوچھے جانے والا سوالنامہ تیار‘ وزیراعظم سے سوال جواب کا تمام ویڈیو ریکارڈ انتہائی حساس ادارہ رکھے گا‘ کوئی تصویر‘ بیان‘ ویڈیو باہر نہ نکلے۔ جے آئی ٹی میں سخت اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سپریم کورٹ کی قائم کردہ جوڈیشل انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیشی کے موقع پر اپنی ”سیاسی قوت“ کا مظاہرہ کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا ہے تاہم ”مسلم لیگی رہنماو¿ں اور کارکنوں“ کو ”سٹینڈ بائی“ پوزیشن میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار نسیم خان کو ضرورت پڑنے پر ہزاروں مسلم لیگیوں کو اسلام آباد لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ سنیٹر چودھری تنویر خان بھی مسلم لیگی کارکنوں کو تیار رہنے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی طرف سے روک دیئے جانے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کا اپنی طرف سے سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کا امکان ہے۔ وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون اورجوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں وزیر اعظم نواز شریف کی حمایت میں بینرز آویزاں کردیئے گئے جبکہ نوازشریف کی تصاویر والی ہزاروں ٹی شرٹس تیار کرالی گئی ہیں جو (ن) لیگی کارکنوں میں تقسیم کی جائیں گی۔ ادھرپی ٹی آئی پانامہ جے آئی ٹی کی حمایت میں سامنے آ گئی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مشکلات اور دھمکیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ تحریک انصاف کا مو¿قف ہے کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار پانامہ تحقیقات میں رکاوٹ بن رہے ہیں، وزیر اعظم نے اپنے رتبے کو استعمال کر کے عدلیہ اور جے آئی ٹی کے خلاف مہم شروع کروا رکھی ہے، اس کا مقصد جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روکنا ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نوازشریف اہل خانہ کے ساتھ 18 جون بروز اتوار کو عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جائیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف کمرشل پرواز سے روانہ ہوں گے اور تمام اخراجات وزیراعظم خود برداشت کریں گے۔ واضح رہے کہ شریف اہل خانہ کی جانب سے ہمیشہ یہ روایت رہی ہے کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ حجاز مقدس میں عبادت کرکے گزارا جاتا ہے۔ دوسری جانب صدر ممنون حسین جو اس وقت عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں موجود ہیں، رواں ہفتہ واپس وطن لوٹ آئیں گے جبکہ دیگر اہم رہنما بھی عمرہ کی ادائیگی کی تیاری کررہے ہیں۔
وزیراعظم پیشی
چینل۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کی جے آئی ٹی میں کل پیشی کے حوالے سے ہمارے سیاسی، جمہوری اور عدالتی نظام کا بہت بڑا امتحان ہے۔ نوازشریف نے انکار نہیں کیا وہ کہتے ہیں میں پیش ہوں گا۔ وہ ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں لہٰذا معذرت کے ساتھ ہمارے ادارے اس قابل نہیں ہیں کہ اتنا زیادہ بوجھ برداشت کر سکیں۔ پاکستان میں تو ایک عام رکن اسمبلی کو بھی نہیں پکڑا جا سکتا، اس کے لئے بھی پہلے سپیکر اسمبلی سے اجازت لینا پڑتی ہے یہ تو ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ وزیراعظم کو استحقاق حاصل ہے یا نہیں لیکن انہوں نے بڑے حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ تیاریوں سے لگتا ہے کہ وزیراعظم پیشی سے قبل یا پیشی کے بعد دھواں دار تقریر بھی کریں گے اور جلسے کی کیفیت ہو گی۔ ان کے ساتھ جلوس بھی نکلے گا۔ مسلم لیگ (ن) اسے پاور شو کے طور پر استعمال کرے گی۔ وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے آ رہے ہیں اس لئے اسلام آباد کو صاف کیا جا رہا ہے، ہر طرف جھنڈے اور بینرز لگائے جا رہے ہیں۔
ضیاشاہد


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain