لاہور (خصوصی رپورٹ) 30 ارب روپے سالانہ خسارے کی شکار پی آئی اے کو مزید ڈبونے کیلئے 20 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر چیف کمرشل افسر رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ چیف کمرشل افسر کیلئے موبی لنک کمپنی سے سبکدوش ہونے والے افسر کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پی آئی اے کے جرمن چیف ایگزیکٹو افسر اربوں روپے یک کرپشن کے کیسز کا سامنا کرنا سے پہلے ہی ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں۔ ان کا نام ای سی ایل سے نکلوانے والے پی آئی اے کے حکام ان کے واپس نہ آنے کے باعث پریشان ہوگئے ہیں۔ پی آئی اے انتظامیہ نے کپرشن کے کیسز کا عدالتوں میں جواب دینے کیلئے 16 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر لیگل ایڈوائزر کی خدمات بھی حاصل کرلیں۔ پی آئی اے کے سینئر افسر نے بتایا کہ پی آئی حکام چیف کمرشل افسر کیلئے بلال منیر کے نام کی منظوری دے دی ہے۔ بلال منیر موبی لنک میں افسر رہے ہیں۔ انہیں 20 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ اور الاﺅنسز پر رکھا جارہا ہے۔ سینئر افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ بلال منیر کو موبی لنک سے کرپشن کے الزامات کے باعث سبکدوش کیا گیا۔ پی آئی اے کے افسر کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے سابق جرمن سی ای او ہیلڈن برٹ مین نے بھی پاکستان واپس آنے سے انکار کردیا ہے۔ ان کے خلاف نیب تک اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ جرمن سی ای او نے پی آئی اے کیلئے مہنگے ریٹ پر لیز پر جہاز لے کر ادارے کو اربوں روپے کے نقصانات پہنچائے۔ اس بارے میں پی آئی اے کے تعلقات عامہ کے جنرل منیجر مسعود تاجور نے بتایا کہ بلال منیر کو چیف کمرشل افسر بنایا جارہا ہے تاہم ہمیں ابھی کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا۔