تازہ تر ین

تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن کی غیر موجودگی میں وہ کام ہو گیا جو قومی اسمبلی میں پہلے کبھی نہ ہوا

اسلام آباد (صباح نیوز، آن لائن) قومی اسمبلی میں ملکی تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن کی عدم موجودگی میں یکطرفہ طور پر مالیاتی بل 2017-18ءکی منظوری دے دی گئی مالیاتی بل کی منظوری سے 47 کھرب روپے کے وفاقی بجٹ 2017-18ءکی توثیق ہو سکے گی صدر مملکت کے دستخط کرنے پر مالیاتی بل لاگو ہو جائے گا آج(بدھ کو) 310ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی جائے گی وزیراعظم محمدنوازشریف کی شرکت متوقع ہے دورہ سعودی کے بارے میں بیان کا امکان ہے، اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے فیصلہ کے مطابق ایوان میں حکومت کے خلاف بینرز لہرائے جائیں گے ۔ گزشتہ روز آئندہ کے وفاقی بجٹ اور فنانس بل کی منظوری کے لیے ہنگامی طور اضافی ایجنڈہ آئٹم لایا گیا۔ یکم جولائی سے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ اور دیگر بجٹ سفارشات پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا قومی اسمبلی کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جبکہ فنانس بل مطالبات زر اور بجٹ کی منظوری کے موقع پر کارروائی کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایازصادق کی صدارت میں ہوا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے 150 مطالبات زر کی منظوری کے بعد اضافی ایجنڈہ آئٹم کے تحت فنانس بل 2017-18ءپیش کیا پہلے سے جاری ایجنڈے میں فنانس بل سے متعلق کارروائی شامل نہیں تھی اضافی ایجنڈہ نمبر چھ کے تحت فنانس بل میں ترامیم پیش کی گئی ترامیم وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے پیش کیں جنہیں اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ترامیم کی منظوری کے بعد فنانس بل 2017-18ءپر رائے شماری کروائی گئی جسے یکطرفہ طور پر متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ صدر مملکت کے دستخط پر فنانس بل 2017-18ءکی توثیق ہو جائےگی اور 47 کھرب روپے پر مشتمل وفاقی بجٹ کی سفارشات پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی شرکت متوقع ہے دورہ سعودی کے بارے میں بیان کا امکان ہے 310 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی جائے گی اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی کے ایوان میں حکومت کے خلاف بینرز لہرائے جائیں گے اور پلے کارڈز بھی اراکین اٹھا کر احتجاج کریں گے۔ غیر ملکی ترقیاتی قرضوں کی ادائیگی کے لئے 186 ارب 87 کروڑ روپے، ملکی قرضوں کے مصارف کے لئے 12 کھرب 31 ارب روپے، الیکشن کے لئے 2 ارب34 کروڑ روپے ، قومی اسمبلی کے لئے ایک ارب 63 کروڑ روپے، سینٹ کے لئے ایک ارب 27 کروڑ روپے، سپریم کورٹ کے لئے ایک ارب 81 کروڑ روپے، اسلام اباد ہائی کورٹ کے لئے 48 کروڑ روپے جبکہ، پاکستان پوسٹ کے لئے پانچ کروڑ روپے کے لازمی اخراجات کو منظوری کے لیے پیش کیا جس کی بغیر کسی مخالفت کے منظوری دے دی گئی وفاقی وزیر قانون نے فنانس بل 2017 کو شق بہ شق پڑھا اور اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کے بغیر اس کی منظوری لے کر بجٹ منظور کروالیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain