اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک + نیوز ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کے رہنما سنیٹر اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑیگا، وزیراعظم دستاویزات میں ردوبدل ، جے آئی ٹی ارکان خرید کر یا پھر سپریم کورٹ بنچ متنازعہ کرکے فیصلہ اپنے حق میں لیں گے، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہناتھا کہ شریف خاندان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، نوازشریف سعودی عرب اور قطر کے ممنون حسین ہیں، سعودی عرب نے نواز شریف سے پوچھا اپنی اپوزیشن واضح کریں کس کیساتھ ہیں؟ ، اعتزازاحسن نے کہا کہ سعودی شاہ سلمان نے دو ٹوک الفاظ میں نوازشریف سے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ہویا قطر اور ایران کیساتھ ؟ ، شاہ سلمان نے کہا ہے کہ پناہ ، پیسے اور تیل ہم سے لیتے ہو اور بات ان کی کرتے ہو، اعتزازاحسن نے کہا کہ شریف برادران نے ہمیشہ احتساب سے راہ فرار اختیار کی ہے اور اب پانامہ میں جواب دہی سے بھی بھاگ رہے ہیں، پانامہ کی جے آئی ٹی کی جانب سے نوازشریف کی طلبی سے ان کے حواس باختہ ہوگئے ہیں، قبل ازیں ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سماعت پبلک ہوتی تو کوئی پیچیدگی نہ ہوتی، عوام خود سنتے کہ حسین نواز کیا جواب دیتا ہے ، قطری خط کو عدالت رد کر چکی ہے ، قطری شہزادے کے بیان دینے یا نہ دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، شور مچاکر خود کو معصوم ثابت کرنا شریف خاندان کا پرانا وطیرہ ہے ، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پانامہ معاملہ پر تین تقاریر کیں جن میں قطری کاذکر تک نہ تھا بعد میں عدالت میں قطری خط پیش کردیاگیااور قطری خاندان کے ساتھ پرانے کاروباری تعلقات بتائے گئے جبکہ میاں شریف کبھی قطر گئے ہی نہیں تھے ، شریف خاندان کی ساری عمارت جھوٹ پر کھڑی ہے ،دریں اثناء قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ پانامہ سمیت اہم قومی مسائل پر ذات کیلئے قومی مفاد قربان نہ کیا جائے جبکہ خیلجی ممالک کے درمیان تنا¶ میں دوکشتیوں پر سوار ہونے سے بچاجائے ملک میں جمہوریت اور مسلم اُمہ میں اتفاق و اتحاد پروان چڑہانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں انہوںنے ان خیالات کا اظہار بدھ کو پارلیمنٹ ہا¶س کے باہر اپوزشن رہنما¶ں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے ہمشیہ آمریت کے خلاف اور جمہوریت کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کی اور موجودہ حالات میں بھی جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اداروں اور آئین و قانون کے ساتھ کھڑے ہیں لہذا حکمران جماعت پانامہ سمیت دیگر مسائل کو ذات کا مسئلہ بنانے کی بجائے قومی مفاد میں دیکھے اور اس کیلئے عملی اقدامات اٹھائے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومتی رویہ عدم برداشت اور میں نہ مانوں کے مصداق ہے اور یہی وجہ ہے کہ بجٹ کے معاملے پر ہم کو عوامی ترجحات موقع تک نہیں دیا گیا اور ہمیں مجبوراً ایوان سے باہر عوامی اسمبلی لگانا پڑی موجودہ نازک حالات میں ہٹ دھرمی پر مبنی حکومتی رویہ ملک کیلئے باعث تباہی ہے لہذا حکومت اس پر نظر ثانی کرے ورنہ حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیںانہوںنے کہا کہ خطے کے حالات انہائی نازک ہے اور اوسی صورت حال میں پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ حال ہی میں35ملکوں کے مسلم اتحاد ممالک کی صدارت پاکستان یا کسی اور مسلمان ملک کے سربراہ کی بجائے ٹرمپ نے کی جو خارجہ محاذ پر ہماری ناکامی ہے ،سابق وزیر مملکت انصاف و پارلیمانی امور مہرین انور راجہ نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کیلئے ملتان میں الگ سول سیکرٹریٹ بنانے کا منصوبہ ٹھپ ہوگیا، حکومت پنجاب ایک بار پھر جنوبی پنجاب کے عوام سے ہاتھ کرگئی، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ان گنت بار جنوبی پنجاب کےلئے الگ سیکرٹریٹ بنانے کا اعلان کیا مگر یہ اعلان حقیقت نہ بن سکا، اس منصوبے کیلئے پانچ سال میں 144کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن کے 38اجلاس ہوئے مگر کوئی نتیجہ نہ نکل سکا ، جنوبی پنجاب کے لئے فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کرنے والوں نے یہاں سے پونے دو ارب کے فنڈز دوسرے منصوبوں پر خرچ کردیئے ۔