اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف پانامہ کیس سے کسی صورت نہیں بچ سکتے، نااہل قرار پائیں گے۔ 2017ءالیکشن کا سال ہے اس لیے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرائے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم نے کمال کر دیا اس میں بڑے کھلاڑی نہیں تھے۔ تاہم تمام ٹیلنٹ موجود تھے جس نے عمدہ کارکردگی کا مظارہ کیا۔ فخر زمان ہیرا ہے جسے تراشنے کی ضرورت ہے۔ حسن علی اور محمد عامر نے بڑی مو¿ثر باﺅلنگ کی اور ٹورنامنٹ کے شاندار باﺅلر بنے۔ جیت کا کریڈٹ نوجوان کھلاڑیوں کو دوں گا۔ نواز شریف اور نجم سیٹھی کو نہیں کیونکہ یہ تو اس ادارے کو تباہ کرنے والے ہیں۔ کریڈٹ کا حاصل وہ ہو گا جو کرکٹ کو بطور ادارہ ٹھیک کرے گا۔ ڈومیسٹک کرکٹ کو بحال کرے گا۔ کرکٹ ٹیم نے پوری قوم کو بڑی خوشی دی اسی طرح پانامہ کیس میں جب بڑے بڑے مجرم اور کرپٹ مافیا قابو میں آئے گا تو وہ دن بھی قوم کیلئے بڑی خوشی کا دن ہو گا۔ ن لیگ اس وقت عدلیہ، جے آئی ٹی کے خلاف ایک بڑے میڈیا ہاﺅس کے ساتھ مل کر منظم کمپنی چلا رہی ہے جس کا مقصد ججز کو دباﺅ میں لانا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز وشہباز شریف اگر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تو کوئی کمال نہیں کیا عزیر بلوچ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوتا ہے تو کمال کرتا ہے۔ اگر یہ دونوں بھائی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوتے تو جیل جاتے اسی لیے پیش ہوئے۔ قطری خط بہت بڑا فراڈ ہے۔ جے آئی ٹی کو قطر جانے کی ضرورت نہیں اگر جمائما مجھے 15 سال پرانی بینک دستاویزات بھیج سکتی ہے تو قطری شہزادے نے بھی تو دستاویزات ہی بھیجنی ہیں۔ نوازشریف کے پاس اپنی صفائی کو کہنے کو کچھ نہیں ہے اس لیے اب یہ عدالت اور جے آئی ٹی کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ یہ فوج کو بھی متنازعہ بنائیں گے۔ نواز شریف نے جو کٹھ پتلیوں کی بات کی ہے وہ فوج ہی کی بات ہے۔ شہباز شریف پانامہ اور مافیا کا سفید سوٹ پہن کر قوم سے ڈرامہ کرنے آ جاتا ہے۔ شریف خاندان سے سوال کچھ ہوتا ہے اور جواب میں خود یہ ہونے والے ظلم کی داستانیں سنانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ کیسا ظلم تھا کہ ہر بار ان کی فیکٹریوں کی تعداد بڑھتی گئی۔ یہ قوم سے 30 سال سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ سربراہ کرپٹ نہ ہو تو نیچے تک کرپشن نہیں ہوتی۔ تبدیلی لیڈر کے ویژن اور اداروں کو مضبوط کرنے سے آتی ہے۔ مشال خان کیس میں 55 میں سے 52 ملزم پکڑے گئے ہیں تمام مجرموں کو سزا دلوائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت منگل کو ایک اہم ترین اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی قائدین اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں تحریک انصاف کی قیادت نے پانامہ لیکس کی جے آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات اور حکومتی رویہ کا جائزہ بھی لیا گےا۔
