ڈاکٹر نوشین عمران
زبان کو چیک کرنے سے بعض اوقات کئی اندرونی امراض یا مسائل کا علم ہوتا ہے ، اگر زبان ہموار چمکدار بالکل سٹرابری کی مانند ہو تو یہ جسم میں آئرن یا وٹامن B-12کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے، زبان پر بھورایاکالا روئی دار یا ریشہ دار مواد ہو تو چائے کافی سگریٹ کولڈ ڈرنگ زیادہ پینے اور زبان کی صفائی اچھی طرح نہ کرنے کے باعث بنتا ہے ، زبان پر سفید مواد منہ اور زبان میں فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے ، بعض اوقات زیادہ اینٹی بائیوٹک استعمال کرنے کے بعد بیکٹیریا تو ختم ہوجاتا ہے لیکن فنگس زبان پر جمع ہوجاتا ہے ، زبان کے اوپر یا نچلے حصے پر سفید پیونددراصل خلیوں کے اکھٹا ہونے سے بنتا ہے ، زیادہ تر سگریٹ پینے والوں ، دانت کے کونے نکلنے اور زبان زخمی ہونے سے بنتے ہیں، اگر یہ دونوں وجوہات نہ ہوں تو اس کی وجہ زبان کا ٹیومر بھی ہوسکتا ہے ، سرخ رنگ کا مستقل بن جانے والا دانہ یا گلٹی بھی ٹیومر یاکینسر کی وجہ سے ہوسکتا ہے ، زبان پر جلن کا احساس جبکہ کوئی انفکشن دانہ چھالا السر زخم نہ ہو تو یہ جسم میں مردانہ اور زنانہ ہارمون کے غیر متوازن ہونے سے ہوسکتا ہے ، بعض اوقات ٹوتھ پیسٹ یا ماو¿تھ واش کے استعمال کے بعد اس سے ہونے والی الرجی سے بھی ایسا ہوسکتا ہے ، زبان پر بار بار چھالے ، ہونٹوں پر کریک عام طور پر ذہنی دباو¿ کا شکار رہنے والے افراد میں ہوتا ہے ، اس کی ایک وجہ قبض بھی ہے ، سرخ غیر ہموار زبان گلے اور جسم میں انفکشن کی نشاندہی کرتی ہے ، سوجی ہوئی یا موٹی زبان تھائراکس ہارمون کی کمی ظاہر کرتی ہے ، زبان پر دراڑیں پڑی نظر آئیں تو مدافعاتی نظام کو خرابی یا مدافعاتی مرض ہوسکتا ہے ، زبان پر کالے نشان جو بال کی طرح معلوم ہوں وائرس کی نشاندہی کرتے ہیں، چھوٹی سخت زبان دماغ کے کسی حصے کی خرابی ظاہر کرتی ہے ، زبان کی نیلی یا جامنی مائل رنگت یا دھبے خون میں آکسیجن کی کمی ظاہر کرتی ہیں، زبان سے ایک عام ٹیسٹ خود بھی کیا جاسکتا ہے ، ایک بالکل صاف چمچ لیں، اسے زبان پر رگڑیں ، اسے پلاسٹک کے بالکل صاف لفافے میں ڈال دیں ، اب اسے روشنی یا لیمپ کے سامنے ایک منٹ کیلئے رکھیں، لفافے سے نکالیں ، اگر چمچ بالکل صاف نظر آئے ،کوئی نشان رنگ یا بو نہیں تو بظاہر کوئی مرض نہیں اور صحت مندی کی نشانی ہے ، اگر گلی سڑی تیز بو آئے تو معدے یا پھیپھڑوں کے مرض کی نشانی ہے، اگر میٹھی چیز کی خوشبو آئے تو ذیابیطس ہوسکتی ہے ، اگر امونیا کی طرح بو آئے تو گردے کی خرابی ظاہر ہوتی ہے ، اگر پیلا دھبا نظر آئے تو تھائرائیڈ گلینڈ کی خرابی ہوسکتی ہے ، اگر جامنی مائل دھبہ نظر آئے تو برانکائٹس یا خون کی گردش کی خرابی یا کولسٹرول کی زیادتی سے خون کی نالیوں کی تنگی ہوسکتی ہے ، اگر دھبہ سفید ہو تو پھیپھڑوں یا سانس کی نالی میں انفکشن ظاہر ہوتی ہے ، اگر نارنجی یا مالٹا رنگ کا دھبہ ہو تو گردے کے امراض ہوسکتے ہیں۔
٭٭٭