ڈاکٹر نوشین عمران
شاید کبھی آپ کو ایسا ہوا ہو یا آپ نے کسی سے سنا ہو کہ اچانک ایڑی میں شدید درد ہو گیا، چند قدم چلنا بھی مشکل ہو گیا اور ایسا محسوس ہوا کہ جیسے ایڑی میں چھری سے زخم لگ گیا ہو یا شاید ہڈی ٹوٹ گئی ہو۔ ایڑی کی اس تکلیف کو طبی زبان میں ”پلانٹر فیسائٹس“ کہا جاتا ہے۔ پیر کے نیچے ایڑی کے اوپر کی جانب سے شروع ہو کر پیر کے تلوے تک عضلات (پٹھوں) کی ایک بینڈ نما پٹی ہوتی ہے جو ایڑی کے گرد اور پیر کی ہڈیوں کو جوڑے رکھتی ہے۔ اسے ”پلانٹر فیشیا“ کہا جاتا ہے۔ اگر یہ پٹی یا فیشیا چھوٹی ہو گی تو پیر میں کمان سی بن جائے گی، اگر بڑی یا لمبی ہو تو کمان کم ہو جائے گی یا بالکل ختم ہو جائے گی۔ ایسے پیر کو ”فلیٹ فٹ“ بھی کہا جاتا ہے، اس پٹی کے ساتھ چربی کی تہہ بھی ہوتی ہے جس کے نیچے پٹی چھپی ہوتی ہے۔ چلنے، بھاگنے، اچھلنے کودنے کے دوران لگنے والے جھٹکوں کو چربی کی تہہ برداشت کرتی ہے۔ یوں چربی اور پلانٹر فیشیا پیر کے لئے ”شاک ابزاربر“ یا فوم کا کام کرتے ہیں۔ اس میں درد کی وجہ کیا ہے؟
عمر کے ساتھ پٹی نما چوڑا فیشیا پتلا ہو کر رسی کی طرح بننے لگتا ہے۔ چربی بھی کم ہو جائے تو چلنے پھرنے کے دوران زیادہ دباﺅ پڑنے سے جھٹکا سیدھا فیشیا پر لگتا ہے۔ یوں ا س پر سوزش ہو جاتی ہے جو درد کی وجہ بنتی ہے۔ زیادہ وزن، موٹاپا، ذیابیطس، زیادہ دیر کھڑے رہنا، تھوڑے وقت میں تیز بھاگنا یا اچھلنا کودنا،، معمول سے زیادہ دیر یا زیادہ سخت ورزش کرنا یا زیادہ کھیلنا، تنگ جوتے یا ایسے جوتے پہن کر چلنا یا بھاگنا جو آرام دہ نہ ہوں، اونچی ایڑی کا جوتا زیادہ دیر تک پہن کر چلنا، ایسے کئی عوامل ہیں جو فیشیا میں سوج پیدا کرتے ہیں جس میں اچانک درد شروع ہو جاتا ہے۔
سوزش ہونے کے بعد عموماً سو کر اٹھنے پر بستر پر لیٹے لیٹے یا پیر زمین پر رکھتے ہی ایڑی میں چبھن ہوتی ہے۔ سوئی یا چھری سے کٹ لگنے جیسا احساس ہوتا ہے۔ ہڈی ٹوٹنے جیسی تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ چند قدم چلنے پر درد مزید بڑھ جاتا ہے۔ آرام کرنے پر درد کم ہو جاتا ہے لیکن چلنے پر مزید بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں کچھ دن آرام کریں۔ اگر فلیٹ فٹ ہوں تو خاص جوتے استعمال کریں یا جوتوں کے اندر ایسا فوم رکھ لیں جو تلوے کے نیچے آئے اور اسے سہارا دے۔ ہاتھ لگا کر سوزش محسوس کر سکتے ہیں تو اس جگہ برف کی ٹکور کریں۔ برف لگانے سے سوزش کم ہوتی ہے۔ درد کم کرنے کی دوا صبح شام کھائیں، پیر پر سیلنٹ یا الاسٹک پٹی پہنیں۔
٭٭٭