ڈاکٹر نوشین عمران
انسولینہارمون لبلبے مےں بننے کے بعد خون مےں شامل ہو کر مےٹابولزم کے عمل مےں کام آتا ہے۔ انسولےن کا سب سے اہم کام خوراک کر ہضم اور توانائی کے فراہمی ہونے کے عمل مےں مدد کرنا اور خون مےں شامل ہونے والی شوگر کو خون سے خلیوں مےں منتقل کرنا ہے۔ انسولےن کی کمی سے خون کو شوگر بڑھ جاتی ہے کےونکہ اسے خلیوں تک لے جانے کےلئے کوئی اتنا مناسب ذرےعہ نہےں ہوتا اور ےوں ذیابیطیسں کا مرض شروع ہو جاتا ہے۔ انسولےن پروٹےن سے بنا ہارمون ہے۔ انسان کے جسم مےں بننے والا انسولےن موےشےوں کے انسولےن سے معمولی فرق رکھتی ہے۔ بعض جھلےوں کے اندر بھی انسولےن پائی جاتی ہے جو انسان سے بہت مماثلت رکھتی ہے اور انسولےن کی تےاری مےں بھی استعمال کی جاتی ہے۔ انسولےن کے اہم کاموں مےں خلیوں کے اندر جنےاتی مادے ڈی اےن اے کی تقسےم اور جسم مےں پروٹےن کی تےاری بھی ہےں۔ بطور دوا ”ہیومن انسولےن“ سب سے زےادہ استعمال کی جاتی ہے اور سب سے محفوظ تصور کی جاتی ہے۔ ہیومن انسولےن سے مشابہ ”اےنالوگ انسولےن“ بھی مارکیٹ مےں دستےاب ہے۔ جس مےں سب سے عام ”ہےوما لاگ انسولےن“ ہےومالاگ انسولےن تےز اور جلد (فاسٹ اےکٹ) اثر کرنے والی انسولےن مےں شمار ہوتی ہے اور انجکشن کے تقرےباً پندرہ منٹ بعد اس کا اثر شروع ہو جاتا ہے اور دو سے چار گھنٹے رہتا ہے۔ ہےوما لاگ، نوولاگ، اےپڈرا اسی کی اقسام ہےں۔
دوسری طرح کی انسولےن رےگولر ےا شارٹ اےکٹ ہے جو لگانے کے تقرےباً تیس منٹ بعد اثر شروع کرتی ہے اور زےادہ سے زےادہ چھ گھنٹے تک اثر رہتا ہے۔ اس میں ہیوملین R اور نوواین R شامل ہیں۔
تیسری قسم انٹرمیڈیٹ ایکٹ کرنے والی ہے۔ جو دو سے چار گھنٹے میں اثر شروع کرتی ہے اور بارہ سے اٹھارہ گھنٹے تک اس کا اثر جاری رہتا ہے۔ اس میں ہیومیلن N اور نوولین N شامل ہیں۔ چوتھی لانگ ایکٹ کرنے والی انسولین ہے جس کا اثر بھی دیر سے شروع ہوتا ہے اور تقریباً چوبیس گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔
مریض کی انسولین کی ضرورت‘ کنٹرول اور لگانے کے اوقات کے مطابق ایک وقت میں دو طرح کی انسولین مکس کرکے لگائی جاسکتی ہے۔ اس مقصد کے لئے بازار میں پہلے سے مکس شدہ انسولین دستیاب ہیں جن میں 70|30 عام ہے۔
2015 ءمیں انسولین کی طرح اثر کرنےوالا کیمیکل ”ایفریزا“ کے نام سے ملنا شروع ہوا جسے ناک میں سپرے کیا جاتا ہے۔ یہ بھی فاسٹ ایکٹ والی انسولین کی طرح استعمال ہوتا ہے۔ 2016 ءمیں انسولین اور اس طرز کے کیمیکل کو کیپسول میں ڈال کر تیار کیا گیا۔ انسولین گولیوں کی شکل میں نہیں لی جاسکتی کیونکہ یہ معدے کے تیزاب ایسڈ سے ناکارہ ہوجاتی ہے۔
٭٭٭