اسلام آباد (خبر نگار خصوصی)مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ ہم جے آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے اور سرخروبھی ہوں گے، اگر جے آئی ٹی نے قطری شہزاد ے کا بیان ریکارڈ نہیں کرناتھاتو قطری حکومت سے کیوں نہیں پوچھا گیا؟جبکہ تحریک انصاف کے پاس حکومت کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے جے آئی ٹی رپورٹ نہیں پڑہی ،کائرہ اور خورشیدشاہ نے بہت باتیں کیں لیکن یہ باتیں کرنے سے پہلے وہ رپورٹ تو پڑھ لیتے۔شریف فیملی کے مے فیئر فلیٹ میں ٹہرنا ثبوت قرار دے دیا گیا،یہ رپورٹ ہے؟ماشائ اللہ جبکہ فلیٹ میں کچھ عرصہ قیام کرنے سے ملکیت ظاہر نہیں ہوتی اگرایسا ممکن ہے توعمران خان بھی نتھیا گلی والے گیسٹ ہاوس میں ٹہرے ہیں تو کیا وہ گیسٹ ہاوس ان کے نام ہوجائے گا؟۔انہوں نے کہا کہ موسٹ لائیکلی،سیمز،ان الفاظ سے و زیراعظم کوقصوروارٹھہرانے جارہے ہیں؟،رپورٹ میں لکھاگیاکہ باہمی قانونی معاونت پر کام جاری ہے جبکہ سپریم کورٹ میں کہاگیاکہ مکمل رپورٹ جمع کرا دی گئی اوراگر رپورٹ جمع کرادی گئی ہے تو جوڈیشل اکیڈمی میں اب راتوں کوکیوں اجلاس ہو رہے ہیں؟ ،جے آئی ٹی کے ان کاموں سے صاف نظر آرہا ہے یہ کام جھٹ پٹ ہے۔کے پی میں دو سال سے احتساب کمیشن پر تالے پڑے ہیں اور پی ٹی آئی درس دے رہی ہے کہ احتساب ہوناچاہیے۔ڈاکٹر عاصم حسین سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ عاصم حسین سے 230ارب روپے کیاریکور ہوگئے ؟ 230ارب روپے کی بدعنوانی کے مقدمے کا کیا ہوا؟ اور عاصم حسین آج کل جیل میں ہیں یا باہر؟ سندھ میں نیب کوپیچھے دھکیلا جارہا ہے اور اس قانون کو ختم کیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی ہمارا گریبان پکڑنا چاہتی ہے، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنماءدانیال عزیز اور طارق فضل چودھری نے ایک بار پھر شہر اقتدار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے روایتی حریف عمران خان اور جے ائی ٹی کی رپورٹ کو آڑے ہاتھوں لیا۔طارق فضل چودھری بولے، جے آئی ٹی صرف لندن فلیٹس کی جانچ پڑتال کیلئے بنائی گئی تھی، جے آئی ٹی رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا کہیں ذکر نہیں، جے آئی ٹی باہر سے تو بہت کچھ لے آئی مگر اس کو اندرون ملک کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، ہمارے دونوں لیڈروں پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، جے آئی ٹی نے شریف خاندان کے کاروبار کی تفتیش شروع کر دی اور نواز شریف کے والد کے کاروبار کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے جے آئی ٹی کو چیلنج کیا کہ سرکاری فنڈز میں کرپشن کا کوئی الزام ڈھونڈ کر دکھاو¿۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف ہائی جیک ہو چکی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر نے جماعت کن ہاتھوں میں دے دی ہے؟ آج بابر اعوان اور فواد چودھری ترجمان بنے ہوئے ہیں۔دانیال عزیز نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو پڑھا ہی نہیں، خورشید شاہ اور کائرہ بہت باتیں کر رہے ہیں، جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھ تو لیں، مے فیئر فلیٹس کے حوالے سے وزیر اعظم کے بارے میں “موسٹ لائکلی” لکھا گیا ہے، رپورٹ میں لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق “امکان ہے” کہا گیا ہے، جے آئی ٹی نے اپنے دعوو¿ں میں موسٹ لائیکلی کا لفظ استعمال کیا، کاش وہ کسی ماہر سے پوچھ ہی لیتے کہ “موسٹ لائیکلی” کا مطلب کیا ہے، قانون میں “ممکنہ طور پر” یا “امکان ہے” کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، ماہرین کو بلا کر پوچھ لیں “سیمز” کا کیا مطلب ہوتا ہے، گوگل میں “سیمز” کا پہلا مطلب ہے جوک۔ دانیال عزیز بولے، جے آئی ٹی نے کہا کہ مکمل رپورٹ جمع کرا دی گئی ہے تو اب جے آئی ٹی جوڈیشل اکیڈمی میں کیا کام کر رہی ہے؟ موسٹ لائیکلی اور سیمز سے آپ وزیر اعظم کو ملزم ٹھہرانے جا رہے ہیں، دعویٰ کرتا ہوں جے آئی ٹی کے پاس کوئی نیا ثبوت نہیں آیا، 13 ماہ تک مریم نواز کا میڈیا ٹرائل کیا گیا، عدالت کا فیصلہ آیا تو مریم نواز کا نام ہی نہیں تھا، جے آئی ٹی بھی مریم نواز کے خلاف ثبوت نہیں لا سکی۔ دانیال عزیز نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اس جے آئی ٹی میں کون کتنا ٹیکس ادا کرتا ہے؟ اثاثوں اور ٹیکس کی انکوائری کرنے والوں کو بھی پوچھا جائے؟ واجد ضیاء بے نظیر قتل کیس کی جے آئی ٹی میں بھی شامل تھے، وہاں کیا کچھ ہوتا رہا سب جانتے ہیں ،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز اسپانسرڈ سازش ہے اور اس کا ہدف پاکستان تھا کیونکہ کچھ طاقتیں پاکستان کو بھکاری بناکررکھنا چاہتی ہیں۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ وہ کس بات کی معافی مانگیں، انہوں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی بلکہ اپنا موقف پیش کیا، سپریم کورٹ تقریروں کا متن مانگ سکتی ہے اور جے ٹی آئی سے متعلق ان کی تقریروں کا متن اٹارنی جنرل آفس کو جمع کروانا ہے۔ عمران خان ،شیخ رشید اوراعتزاز احسن عدالت کے خودساختہ ترجمان بنے ہیں، ان تینوں کی تقاریر بھی عدالت میں جمع کروانے میں کوئی مضحکہ نہیں۔سعد رفیق نے کہا کہ ہم پاکستان کو آگے لےکر جانا چاہتے ہیں لیکن مخالفین ہمیں کھینچنے کے چکر میں ملک کو پیچھے لے جارہے ہیں، اچھا ہوتا کہ سیاسی جماعتیں کارکردگی کی بنیادپرآگے بڑھنے کی کوشش کرتیں لیکن ہمارا وقت ضائع کرنے کے لیے دھاندلی کےالزامات اور دھرنے جیسے طریقے استعمال کیے گئے۔ کچھ طاقتیں پاکستان کو بھکاری بناکررکھنا چاہتی ہیں، پاناما پیپرز اسپانسرڈ سازش ہے،اس کا ہدف پاکستان تھا۔ بتائیں کون سی کرپشن ہوئی ہے اور کہاں ہوئی ہے۔ پاناما کیس اب قانونی انداز سے لڑا جائے گا اور اس سلسلے میں تمام آپشن زیر غور ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ ہمیں جو آئینی تحفظ حاصل ہے اس سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے، جے آئی ٹی کی رپورٹ چیلنج کی جائے گی، اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 184/3کے دائرہ اختیار کو چیلنج نہ کرنے پر پارٹی میں پہلے بھی بہت آوازیں اٹھی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سارے معاملے میں سیاستدانوں کا امیج خراب ہوا ہے، کارکردگی کے بجائے ایک دوسرے پر الزامات کی سیاست کی جارہی ہے ، عمران خان ناتجربے کار ہیں، اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ الزام یا بہتان لگا کر اپنا قد بڑھا لیں گے تو یہ نہیں ہوسکتا، یہ باتیں طے ہونی چاہیں کہ ووٹ کے ذریعے آئیں گے اور ووٹ کے ذریعے ہی جائیں گے۔دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے کھودا پہاڑ اور نکلا ”موسٹ لائیکلی“ موسٹ لائیکلی اور ”اٹ سیمز“ کیا یہ جے آئی ٹی ہے؟ کیا جے آئی ٹی ہمارا گریبان پکڑنا چاہتی ہے ”امکان“ جیسے الفاظ سے مجرم بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
