پشاور(خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے بلین ٹری سونامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ جنگلات کی دستاویزات کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے، دستاویزات میں 145افسران واہلکار کرپٹ پائے گئے ہیں جو مالی و پیشہ وارانہ بدعنوانی کے مرتکب پائے گئے، جنہوں نے 7 لاکھ پودے لگائے جانے کے دستاویزات میں10 لاکھ پودے لکھے، محکمہ کے 19افراد کے خلاف انکوائریاں جاری ہیں، دستاویزات کے مطابق یہ کرپشن پشاور، کوہاٹ، مردان، بنوں اور ڈی آئی خان ڈویژنز میں کی گئی ہے، مالی بدعنوانی کرنے والوں نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا، سیکریڑی ماحولیات نذر حسین شاہ نے کرپشن میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کو برخاست و معطل کردیا ہے جبکہ ان میں متعدد ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں۔ محکمہ جنگلات ،ماحولیات اور جنگلی حیات خیبر پی کے کے ترجمان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس قرار دیا ہے جس میں خیبرپی کے کے شعبہ جنگلات کے گیم چینجر، معروف پراجیکٹ بلین ٹریز شجرکاری پراجیکٹ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ پراجیکٹ کو ملک کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔
