تازہ تر ین

غیر ملکی فیڈنگ کس کس نے کی ؟؟پی ٹی آئی کو عدالت نے اہم حکم دیدیا

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کو غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کو 2 ہفتوں میں فارن فنڈنگ سے متعلق تفصیلات فراہم کرے۔سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہا ہے جب کہ الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے اور نہ ہی ٹریبونل۔دلائل کے دوران تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے یکم اپریل کے حکم پر فارن فنڈنگ کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں تاہم فنڈز کی دستاویزات کسی دوسری پارٹی کو دینے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔بیرسٹر انور منصور نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو پابند بنایا جائے کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات اکبر ایس بابر یا کسی اور کو فراہم نہ کی جائیں۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے اور کوئی بھی شہری الیکشن کمیشن سے کسی بھی جماعت کے فنڈز ذرائع پوچھ سکتا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی ہدایت کی کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات درخواست گزار اکبر ایس بابر یا کسی اور کو نہ دی جائیں۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی درخواست زیر سماعت ہے جبکہ الیکشن کمیشن کو درخواست پر سماعت سے روکنے کے لئے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ معلوم کرسکیں کہ کسی بھی جماعت کی فنڈنگ کے ذرائع ممنوع ہیں یا نہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ تحریک انصاف دو ہفتوں کے اندر اپنے فنڈز کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرے یہ ہمارے مو¿قف کی دلیل ہے کہ ہمیں یہ اختیار حاصل ہے کہ ہم کسی بھی جماعت کے ذرائع آمدن معلوم کرسکتے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم دو بار یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے فنڈز کے ذرائع معلوم کرسکتے ہیں اور یہ بھی معلوم کرسکتے ہیں کہ فنڈز ممنوعہ ذرائع سے حاصل ہوئے یا آمدن کے ذرائع جائز تھے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain