تازہ تر ین

65سپیڈو بسیں کُھڈے لائن لگ گئیں ،وجہ کیا بنی؟

لاہور (خصوصی رپورٹ)پنجاب حکومت نے سپیڈ و بس سروس کو چلانے کی مد میں ماہانہ 15کروڑ روپے سے زائد کے نقصان کا ذمہ دار میٹروبس اتھارٹی کے افسران کو قرار دیدیا ہے اور انہیں 15روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ وہ سپیڈو بس سروس میں مسافروں کی تعداد کو بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کریں بصورت دیگر پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کے اہم عہدوں پر فائز افسران کو تبدیل کردیا جائے گا ، مسافروں کی تعداد میں کمی کے باعث 65 سپیڈو بسیں گراﺅنڈ ہونے پر سخت براہمی کا اظہار، تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور میں سپیڈو بس سروس منصوبے کی ناکامی کے بعد ملتان میں اس منصوبے کو روک رکھا ہے جبکہ وہاں پر تمام تر انتظامات بھی مکمل ہیں بتایاگیا ہے کہ پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کے افسران کی جانب سے سپیڈو بس سروس کو کارڈ سسٹم میں چلانے پر تاحال حکومت کو بھاری نقصان ہورہا ہے، لاہور میں 200چھوٹی و بڑی سپیڈو بس سروس سے 20مارچ 2017 کو آغاز کیا گیا جس میں اتھارٹی کی جانب سے حکومت کو بتایاگیا کہ اس سروس سے سوا لاکھ مسافر فائدہ اٹھائیں گے لیکن 6ماہ گزر جانے کے باوجود اب تک اس میں صرف روزانہ 40ہزار مسافر سفر کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پنجاب میٹرو بس اتھارٹی نے 65 سپیڈو بسوں کو گراﺅنڈ کروادیاہے، سپیڈوبس سروس ذرائع کے مطابق روزانہ 135 سپیڈو بسیں 2500 ٹرپ لگاتی ہیں جس میں ایک ٹرپ میں فی بس 120 سے زائد مسافروں کی بجائے صرف 16مسافر سفر کررہے ہیں، کم مسافروں کے باعث اس وقت 20روپے فی مسافر کرایہ کی مد میں حکومت کو روزانہ 50 لاکھ سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے جو ماہانہ 15کروڑ روپے ہے جبکہ گزشتہ 6ماہ کے دوران اب تک حکومت کو 90کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاہور میں سپیڈو بس سروس کی ناکامی کے حوالے سے متعدد ایم این ایز، ایم پی ایز، یوسی چیئرمین اور دیگر سیاسی شخصیات کی جانب سے حکومت کو شکایات کی گئی ہیں جس میں بسوں کی تعداد میں کمی اور ان کا انکے علاقوں میں نہ چلنے کی شکایات بھی شامل ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain