تازہ تر ین

الیکشن ملتوی،قومی اسمبلی تحلیل, سب سے بڑی خبر نے سیاسی بھونچال پیدا کردیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اگلے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے لندن میں خطرناک حکمت عملی کو حتمی شکل دیدی ہے۔ لندن پلان کے تحت قومی اسمبلی کو جلد توڑ دیا جائے گا جبکہ صوبائی حکومتیں برقرار رہیں گی، در پردہ ترتیب دی گئی اس حکمت عملی کو سابق صدر آصف علی زرداری کی بھی حمایت حاصل ہے۔ لندن منصوبہ کا واحد مقصد پاکستان تحریک انصاف کا راستہ روکنا اور اگلے عام انتخابات میں حکومتی وسائل اور اثر رسوخ کی بنیاد پر کامیابی حاصل کرنا ہے۔ لندن پلان کے تحت قومی اسمبلی کو توڑنے کی ہدایت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دیں گے جس کے نتیجہ میں وفاق میں عبوری حکومت قائم کی جائے گی جبکہ چاروں صوبوں میں موجودہ صوبائی حکومتیں برقرار رہیں گی۔ لندن پلان ترتیب دینے ولاے ایک ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے علاوہ آصف علی زراری ، مولانا فضل الرحمن کی بھی لندن پلان پر حمایت حاصل کر لی گئی ہے جبکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو نئے منصوبے سے بے خبر رکھا گیا ہے۔ نئے پلان کے تحت قومی اسمبلی کے تحلیل کے بعد پنجاب میں شہباز شریف حکومت انتخابات کرائے گی جبکہ سندھ میں سید مراد علی شاہ کی حکومت قومی اسمبلی کے عام انتخابات کی نگرانی کرے گی۔ اس طرح بلوچستان میں ثناءاللہ زہری حکومت ، کے پی کے میں پرویز خٹک حکومت عام انتخابات کی نگرانی کرے گی جبکہ وفاق میں ایک عبوری سیٹ اپ قائم کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی کو وزیراعظم کی ہدایت پر صدر مملکت تحلیل کر سکتے ہیں اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا حکم دے سکتے ہیںں جس کے لئے وفاق کی سطح پر ایک عبوری سیٹ اپ قائم کیا جائے گا۔ نئے لندن پلان کے مطابق ملک کی چاروں صوبائی حکومتی اپنی مدت پوری کریں کی اور موجودہ صوبائی حکومتیں ہی قومی اسمبلی کے انتخابات کی نگرانی کریں گی۔ ملک کے ماہر آئین محمد اکرام چوہدری نے کہا کہ آئین میں وزیراعظم کسی بھی وقت صدر کو قومی اسمبلی کو تحلیل کر کے نئے انتخابات کی ہدایت کر سکتے ہیں جبکہ آئین میں صوبائی حکومتوں کی تحلیل کی ہدایت صرف اور صرف متعلقہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہی کر سکتے ہیں۔ ایک اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا یہ فیصلہ ہے کہ پنجاب میں فتح صرف شہباز شریف کی سربراہی میں قائم صوبائی حکومت ہی حاصل کر سکتی ہے۔ اگر پنجاب کے عبوری سیٹ اپ میں عام انتخابات کرائے جائیں تو پنجاب مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے نکل جائے گا اور پی ٹی آئی پنجاب میں واضح اکثریت حاصل کرلے گی۔ سندھ میں زرداری گروپ کو بھی عبوری سیٹ اپ کے تحت انتخابات جیتنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ان حالات کی مجبوریوں نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وقت سے قبل صرف قومی اسمبلی کی تحلیل کے معاملہ پر متفق ہوئے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ دسمبر کے ماہ میں قومی اسمبلی کے انتخابات ملک میں ممکن ہو سکیں۔ قومی اسمبلی کی تحلیل کی اہم وجہ یہ بنائی جائے گی کہ اراکین قومی اسمبلی نے ایوان کے اجلاس میں آنا بند کر رکھا ہے اور گزشتہ اجلاس کورم کی کمی کے باعث برخاست کرنا پڑا ہے ۔ کورم کی کمی کی بڑی وجہ قرار دے کر قومی اسمبلی کی فوری تحلیل کا بہانہ بنایا جا رہا ہے۔
کراچی(خصوصی رپورٹ)2018ءکے انتخابات کو ملتوی کرکے ملک میں ٹیکنو کریٹ حکومت بنائی جاسکتی ہے جس کا رول ماڈل مشرف دور کے ابتدائی 3سال جیسا ہوگا جبکہ الیکشن ملتوی کرکے بے رحمانہ احتساب کی اجازت اعلی عدلیہ سے حاصل کرنے کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ سفارتی حلقوں میں پاکستان کے مستقبل کے منظرنامے کے حوالے سے یہ باتیں زیر بحث ہیں کہ ٹاپ سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کے خلاف غیر قانونی ذرائع سے ناجائز دولت جمع کرنے کرپشن اختیارات کے ناجائز استعمال صادق اور امین نہ رہنے سمیت مختلف الزامات کے تحت سنگین جرائم کے نوعیت کے مقدمات سامنے آئیں گے اور سرکردہ سیاسی لیڈر شپ ملک سے باہر یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلی جائے گی جس کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا کہ ملک کو سیاسی بحران سے بچانے اور مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ٹیکنو کریٹ طرز کی عبوری حکومت بنانے کی اجازت دی جائے اور 2018ءکے عام انتخابات ملتوی کردیئے جائیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain