لاہور (وقائع نگار) عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف کا احتساب اور محاسبہ شروع ہوگیا اور اب ان کی نسلوں میں سے کوئی اقتدار میں آنے والا نہیں رہے گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاون جیسے واقعات کی مثال کہیں نہیں ملتی، ہمارے خلاف ملک کی اشرافیہ نے ہم پر بے حد الزامات لگائے لیکن آج کا فیصلہ قتل عام کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمے تک غریب لوگوں کو فتح نہیں مل سکتی، عدالتی فیصلہ انصاف کی طرف ایک قدم ہے لیکن ابھی انصاف کے بہت مرحلے باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن میں نامزد ملزمان کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالا جائے۔طاہر القادری نے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کو دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ کمیشن نے جو بھی تجویز دی اس پر عمل درآمد ہوگا مگر یہاں تو رپورٹ ہی منظر عام پرنہیں لائی گئی، انسانیت کا قتل کیا گیا، انکوائری رپورٹ کودبا کر رکھا گیا یہ کہاں کا انصاف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن کی رپورٹ میں آپکو ذمہ دار نہیں بنایا گیا تو آپ نے کیوں رپورٹ دبا کررکھی، رپورٹ دبانے کا مقصد کیا ہے، کیا آپ قاتلوں کوتحفظ دے رہے ہیں اور اگر رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی تو توہین عدالت کیلیے رجوع کریں گے۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں 3 سال تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی لیکن ہم ناامید نہیں ہوئے جب کہ شہدا کی تعداد 14 سے کہیں زائد تھی مگر کئی شہداءکی لاشیں غائب کردی گئیں تاہم ہم نے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ہم نے کسی بھی صورتحال میں صبر اور قانون کا دامن نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف ملکی اداروں کو تباہ کرنے میں لگے ہیں، نوازشریف نے نااہل ہونے کے بعد عدلیہ کے خلاف بہت کچھ کہا جب کہ وزراءوہ بولیاں بول رہے ہیں جو پاکستان کے دشمن بولتے ہیں، آپ کے اندر چھپی پاکستان دشمنی آپ کی زبان پر آگئی۔ طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف خود کو خادم اعلیٰ کہتے ہیں تو کیوں اپیل پر جارہے ہیں، اپیل میں جانے کا فیصلہ اس بات کا اعلان ہے کہ آپ قاتل ہیں جب کہ اب نواز شریف کا احتساب اور محاسبہ شروع ہوگا، اسحاق ڈار بھاگے ہوئے ہیں،ان کو منایا جارہاہے کہ وہ واپس نہ آئیں، نوازشریف کی نسلوں میں اقتدار میں آنے والا نہیں رہے گا۔ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پنجاب نے ماڈل ٹاو¿ن میں تاریخ کا بدترین قتل عام کروایا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ذمہ دار قرار دینے پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون کو ہر دروازہ کھٹکھٹایا، انصاف نہ ملنے کے باوجود عدلیہ کے خلاف بدگمانی پیدا نہیں کی۔ طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ انصاف کی طرف قدم ہے، سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں 3سال تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، ہم ناامید نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وزراءوہ بولیاں بول رہے ہیں جو پاکستان کے دشمن بولتے ہیں ، آپ کے اندر چھپی پاکستان دشمنی آپ کی زبان پر آگئی، پتا چل گیا ہے کہ آپ کی وفاداری پاکستان سے کیا تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی تعداد 14 سے کہیں زائد تھی، کئی لاشیں غائب کردی گئیں۔ طاہر القادری نے کہا کہ 126 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج ہوا مگر کارروائی نہ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے باوجود ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، کبھی کسی ادارے کو برا نہیں کہا۔سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ جن کا نام ان کی ایف آئی آر میں ہے، فوری طور پر ان سب کو ای سی ایل میں ڈالا جائے، ان میں وزراء اور افسران بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی کئی افراد کو ملک سے باہر بھیجا جاچکا ہے۔ طاہر القادری نے کہا کہ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمے تک غریب لوگوں کو فتح نہیں مل سکتی، ہمارے خلاف ملک کی اشرافیہ نے ہم پر بےحد الزامات لگائے، آج کا فیصلہ قتل عام کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ’اگر کمیشن کی رپورٹ میں آپکو ذمے دار نہیں بنایا گیا تو آپ نے کیوں رپورٹ دبا کر رکھی؟ رپورٹ دبانے کا مقصد کیا ہے؟ کیا آپ قاتلوں کوتحفظ دے رہے ہیں؟ ‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے متاثرین کو دی جائے۔ طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف خود کو خادم اعلیٰ کہتے ہیں تو کیوں اپیل پر جارہے ہیں؟ اپیل میں جانے کا فیصلہ اس بات کا اعلان ہے کہ آپ قاتل ہیں۔
