اسلام آباد (نیوز ڈیسک) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف پیشی کے موقع پر غیر حاضر رہے ان کی بیٹی مریم داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو وفاقی وزراءنے ان کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر (ن) لیگ کے کارکنان نے زبردست نعرے بازی کی۔ نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ن لیگی کارکنوں کا داخلہ عدالت میں ممنوع تھا۔ کیپٹن (ر) صفدر اور مریم نواز نے عدالت سے استدعا کی کہ ان پر فرد جرم عائد نہ کی جائے۔ ان کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ انہیں گواہوں کی فہرست فراہم نہیں کی گئی اس کے ساتھ والیم 10کی کاپی مانگی گئی جو دینے سے انکار کر دیا گیا۔ جبکہ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 10 روز قبل فہرست دیدی گئی تھی، تاہم وکلاءکی بحث کے بعد عدالت نے 25 منٹ کیلئے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے احتساب عدالت میں ٹرائل روکنے بارے درخواست پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں پہلے ہی تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے بارے رٹ دائر کی ہوئی ہے اس لیے احتساب عدالت شریف فیملی کے خلاف ٹرائل روک دے۔ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آ جاتا، سابق وزیراعظم کی بیٹی مریم نواز نے کہا کہ سزا پہلے سنائی گئی، ٹرائل بعد میں ہو رہا ہے۔ والدہ کی کیموتھراپی ہو چکی ،صحت میں بہتری آ رہی ہے، نواز شریف رواں یا اگلے ہفتے پاکستان آئیں گے۔