میانوالی (ڈسٹرکٹ رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرا خواب پاکستان میں لوگوں کو چین کی طرح دس سال کے اندر دس کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے،اللہ نے موقع دیا تو پنجاب میں پولیس کا نظام ٹھیک روں گا، جلد ہی ساری آبادی کو ہیلتھ کارڈ دیں گے جس کے ساڑھے پانچ لاکھ تک مفت علاج کرا سکتا ہے، میرا وعدہ ہے کہ امیر لوگوں سے ٹیکس لے کر دکھاﺅں گا، ایف بی آر کو ایسا ادارہ بناﺅں گا جو کسی کو نہیں بخشے گا، آصف زرداری کوئی ٹیکس نہیں دیتا، نیب کو ٹھیک کر کے دکھاﺅں گا، نیب کی کرپشن 4ہزار ارب روپے کی ہے، نواز شریف نے300ارب چوری کر کے ملک سے باہر بھیجا، چھوٹے چور کو جیل میں اور اربوں کی چوری کرنے والے کو پروٹوکول ملتا ہے، مریم نواز ایسے عدالت میں جاتی ہیں جیسے بڑا ظلم ہو رہا ہو ان کےلئے، قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ امیر اور غریب کےلئے الگ انصاف کا نظام ہے، شہباز شریف نے تبدیلی لانی چاہی تو پولیس کی وردیاں بدل دیں، کتنی دیر شہباز شریف اس قوم سے ڈرامے کرو گے، اصلاحات کے بجائے ان کی وردیاں بدل دیں، اچھی بھلی وردیاں تھیں ان کو ڈاکیہ بنا دیا گیا، یہ دونوں بھائی ہیں، ایک کہتا ہے مجھے کیوں نکالا اور دوسرا سب سے بڑا ڈرامہ ہے، شکر ہے ایک بھائی تو گیا اب دوسرا جانے والا ہے، جب کسی نے میرا ساتھ نہیں دیا تو میانوالی نے مجھے مایوس نہیں کیا، 2002میں الیکشن لڑا تو میرا مذاق اڑایاگیا آج تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے، نوجوانوں پر پیسہ خرچ کیا تو ایسا ملک بنے گا جس کا خواب اقبال نے دیکھا اور قائداعظم نے جدوجہد کی۔ وہ گزشتہ روز میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میانوالی کے لوگوں نے کبھی مجھے مایوس نہیں کیا، میں نے اکیس سال جدوجہد کی، برا وقت بھی آیا اور کئی ساتھیوں نے بھی مایوس کیا ہے، جدوجہد میں لوگوں نے میرا مذاق اڑایا اور کہا کہ ضمانت ضبط ہو جائے گی، کوئی میرا ساتھ دینے کو تیار نہیں تھا، میانوالی کے بچے اور نوجوان سب سے پہلے میرے ساتھ آئے، میرے پاس لوگ ہی نہیں تھے، میانوالی کے بچوں نے مجھے سبق دیا اور میرا ساتھ دیا، 2002میں جب الیکشن لڑا تو لوگوں نے میرا مذاق اڑایا، آج تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے، اس کی وجہ میانوالی کے بچے اور جوان ہیں،2002 کے الیکشن میں اگر نہ جیتتا تو آج یہاں نہ ہوتا، جب بھی میانوالی جا کر مدد مانگی کبھی آپ نے مجھے مایوس نہیں کیا، میانوالی میں اتنی گرمی ہے کہ اگر اللہ نے مجھے دوزخ میں بھی بھیج دیا تو اتنی گرمی نہیں لگے گی، میانوالی میں پولیس اور تھانہ کلچر سب سے بڑا مسئلہ تھا، مجھے میانوالی کے مسئلے آج بھی یاد ہیں، کمزور کا ٹکراﺅ جب بھی ہوتا ہے تو کمزور مار کھاتا ہے، جھوٹے کیسز بنائے جاتے ہیں اور لوگ تھانوں کے چکر لگاتے رہتے ہیں، میں نے فیصلہ کیا کہ جب بھی حکومت میں آیا پولیس کو ٹھیک کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں سے پوچھیں کہ وہاں کی پولیس بہتر ہے یا نہیں،ایک سال میں 70فیصد جرم ختم ہو گئے ہیں کے پی کے میں، آج تک ایک شہری نے نہیں کہا کہ خیبرپختونخوا میں پولیس ظلم کر رہی ہے، جب موقع ملا آپ کو پنجاب کی پولیس ٹھیک کر کے دکھاﺅں گا، 70فیصد دہشت گردی کم ہوئی، دس سال بعد ملک میں کے پی کے سب سے پر امن صوبہ رہا ہے اس سال،اسی طرح پنجاب پولیس ٹھیک کریں گے، ہم نے پولیس اصلاحات کی ہیں، این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کیں، ساری اتھارٹی آئی جی پولیس کو دے دی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے تبدیلی لانی چاہی تو پولیس کی وردیاں بدل دیں، کتنی دیر شہباز شریف اس قوم سے ڈرامے کرو گے،اصلاحات کے بجائے ان کی وردیاں بدل دیں، اچھی بھلی وردیاں تھیں ان کو ڈاکیہ بنا دیا گیا ،یہ دونوں بھائی ہیں ،ایک کہتا ہے مجھے کیوں نکالا اور دوسرا سب سے بڑا ڈرامہ ہے، تین مہینے میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، پولیس کی وردی پر اربوں روپے لگے، ان کی ساری ترقی اشتہاروں میں ہوتی ہے، شکر ہے ایک بھائی تو گیا اب دوسرا جانے والا ہے، دوسرا مسئلہ سکولوں کا ہے، لڑکیوں کے سکول میں ٹیچر ہی نہیں ہیں، مجھے افسوس ہوتا تھا میں نے فیصلہ کیا کہ سرکاری سکولوں کو ٹھیک کروں گا، آج کے پی کے میں سرکاری سکولوں میں 100فیصد سکولوں میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، این ٹی ایس بھرتیاں کرتا ہے، مجھے فخر ہے کہ ڈیڑھ لاکھ بچہ پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں گیا ہے،تیسری چیز ہسپتالوں میں مسائل تھے، آج کے پی کے کے ہسپتال ماڈل بننے جا رہے ہیں، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں باہر سے ڈاکٹر کام کرنے واپس آئے ہیں،60فیصد خاندان کو ساڑھے پانچ لاکھ کا ہیلتھ کارڈ ملتا ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے، جلد ہی ساری آبادی کو ہیلتھ کارڈ دیں گے جس کے ساڑھے پانچ لاکھ تک مفت علاج کرا سکتا ہے، چوتھی چیز پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ملک میں گرمی بڑھ رہی ہے، سازشیں کم ہو رہی ہیں، جنگلات تباہ کئے جا رہے ہیں، راجن پور میں جنگل کو ختم کر دیا گیا ہے، درخت کاٹنے والے ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کے پی ے میں ایک ارب 18کروڑ درخت لگائے ہیں، کے پی کے میں یہ 40جنگل چھانگا مانگاجتنے بنتے ہیں، جب تک درخت نہیں لگائیں گے تو کاشتکاری کےلئے پانی ختم ہو جائے گا، سارے پاکستان میں ہم اربوں درخت لگائیں گے، سوات ین لاکھ پاکستانی آلودگی کی وجہ سے مرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا خواب پاکستان میں لوگوں کو چین کی طرح دس سال کے اندر دس کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے، ہماریپالیسی غریب عوام کےلئے ہوتی ہے، ہم غریب کی مدد کریں گے، حکومت ان کو سبسڈی دے گی، ہم ان کوچھوٹے چھوٹے کاروبار کرائیں گے، نمل یونیورسٹی سے جو طالب علم نکلتا ہے اس کو نوکری مل جاتی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اس وقت ساری پالیسی امیر کےلئے بن رہی ہے، امیر اپنی جائیداد باہر منتقل کر رہا ہے، آٹھ ارب ڈالر یہاں سے دبئی گیا، یہ کرپٹ اور ڈاکو لوگ بھیجتے ہیں، امیر مزید امیر اور غریب مزید غریب ہو رہا ہے، مغرب میں 90فیصد ٹیکس امیر لوگوں سے اکٹھا کرتے ہیں پاکستان میں 90فیصد ٹیکس قیمتیں بڑھا کر حاصل کیا جاتا ہے، موبائل کارڈ پر 35فیصد ٹیکس ہم دیتے ہیں، امیر لوگ ٹیکس نہیں دیتے، میرا وعدہ ہے کہ امیر لوگوں سے ٹیکس لے کر دکھاﺅں گا، ایف بی آر کو ایسا ادارہ بناﺅں گا جو کسی کو نہیں بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کوئی ٹیکس نہیں دیتا،3500ارب روپے سال میں ٹیکس لیا جاتا ہے، عوام سے ایف بی آر میں ملک کو 3200ارب کا نقصان ہوتا ہے سالانہ، میں سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کر کے دکھاﺅں گا تا کہ نوجوانوں، کسانوں، بے روزگاروں کی مدد کریں، یورپ میں محنت کا پھل ملتا ہے، یہاں اینٹ توڑنے والے کے بچے بھی اینٹیں توڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو ٹھیک کر کے دکھاﺅں گا، نیب کی کرپشن 4ہزار ارب روپے کی ہے، رپورٹ کے مطابق جس وجہ سے ہم مقروض ہوئے ہیں، اس ملک میں بہت وسائل ہیں جب تک ادارے ٹھیک نہ ہوں گے اور ڈاکو اربوں کی چوری کرتے ہیں تو ایسے ہاتھ ہلاتے ہیں جیسے کشمیر فتح کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے300ارب روپے چوری کر کے ملک سے باہر بھیجے،چالیس حکومتی گاڑیوں کے پروٹوکول میں سفر کرتا ہے، چھوٹے چور کو جیل میں اور اربوں کی چوری کرنے والے کو پروٹوکول ملتا ہے، مریم نواز ایسے عدالت میں جاتی ہیں جیسے بڑا ظلم ہو رہا ہو ان کےلئے، قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ امیر اور غریب کے لئے الگ انصاف کا نظام ہے، میرا وعدہ ہے کہ بڑے مگر مچھوں کو قانون کے تابع لے کر آﺅں گا، یہ پیسہ غریب لوگوں پر لگائیں گے، نوجوانوں پر پیسہ خرچ کیا تو ایسا ملک بنے گا جس کا خواب اقبال نے دیکھا اور قائداعظم نے جدوجہد کی۔