لاہور (وقائع نگار) خبریں کی پچیسویں سالگرہ کے سلسلے میں خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید سے ملاقات کی۔ اس سے پہلے انہوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر ضیاشاہد نے ان سے کہا کہ آپ لوگ کوشش کیوں نہیں کرتے کہ ارکان اسمبلی میں آئیں اور کورم پورا ہو۔ اگر آپ لوگ ہی آ جائیں تو کورم پورا ہو سکتا ہے۔ خصوصاً خواتین ارکان اس میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ وہ انتخاب کے ذریعے اسمبلی میں نہیں آتیں۔ آئین کے مطابق انہیں پارٹیاں نامزد کرتی ہیں۔ ان کا کچھ خرچ بھی نہیں ہوتا کہ وہ براہِ راست الیکشن کے ذریعے اسمبلی میں نہیں پہنچتیں۔ ساری خواتین ارکان ایوان میں آ جائیں تو کورم پورا ہو سکتا ہے۔ آپ لوگ بھی باقاعدگی کے ساتھ آئیں۔ انہوں نے کہا یہ کیسی جمہوریت ہے کہ آپ لوگ الیکشن لڑنے پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں مگر اسمبلی میں نہیں آتے لہٰذا کورم پورا نہیں ہوتا۔ جس پر محمودالرشید نے کہا کہ دراصل اسمبلی کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔ ارکان اس وقت تک اسمبلی میں نہیں آئیں گے جب تک قائد ایوان یعنی وزیر اعلیٰ اسمبلی میں نہیں آتا۔ وہ سال میں ایک دفعہ آتے ہیں اور وہ بھی تھوڑی دیر کےلئے۔ اس کے مقابلے میں وزیراعظم قومی اسمبلی کے اجلاس میں کئی بار جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں کچھ ہے ہی نہیں۔ جس پر ضیاشاہد نے کہا کہ آپ لوگ احتجاج کیوں نہیں کرتے۔ محمودالرشید نے کہا کہ سارا کام کمیٹیوں کے پاس ہے مگر ان کے پاس اختیار نہیں۔ کمیٹیاں قانون سازی کےلئے مدد فراہم نہیں کرتیں اس لئے ان کا کوئی فائدہ نہیں۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جان بوجھ کر صوبے میں موجود ہزاروں آسامیوں کو پر نہیں کیا جا رہا ہے جس کے حوالے سے وہ مسلسل اسمبلی میں آواز بلند کر رہے ہیں اس وقت بھی 65ہزار آسامیاں پر پنجاب سروس کمیشن کے زیر تحت انٹرویوز کے باجود امیدواروں کا حتمی اعلان نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہمیں ڈر ہے کہ حکومت ان آسامیوں کے لیے منظور شدہ کروڑوں روپے کی رقم پھر کمیشن حاصل کرنے کے لیے کسی نام نہاد پروجیکٹ میں لگا دے گی۔ انہوں نے کہا پنجاب سروس کمیشن کا سربراہ گزشتہ تین ماہ سے تعینات نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ کمیشن کے کم از کم دو سے تین بورڈ ہونے چاہئیں اور ایک اکیلے بندے پر کام کا بوجھ ڈالنے سے گریز کیا جائے۔ ضیاشاہد نے میاں محمود الرشید کو اپنی نئی تصانیف ”باتیں سیاست دانوں کی“ ”گاندھی کے چیلے“ اور ”امی جان“ مطالعہ کے لیے پیش کیں جس پر قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انکی نصف صدی پر محیط صحافتی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔