اسلام آباد (صباح نیوز‘ مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزےر اعظم مےاں محمد نواز شرےف نے کہا ہے کہ مجھے دہشت گردی اور لوڈشےڈنگ ختم کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ کےا سی پےک کی سرماےا کاری اور کراچی مےں امن لانے کی سزا دی جا رہی ہے؟آصف علی زرداری کسی اور کو خوش کرنے کے لےے مجھے گالےاں دے رہے ہےں۔ ہمارے ٹکرا¶ کی بات تو ہوتی ہے مگر دوسروں کی جو ہم سے ٹکر ہوتی ہے اس حوالہ سے بات نہےں ہوتی۔ کوئی اےن آر او نہےں ہو رہا نہ پہلے ہوا اور نہ اب ہو رہا ہے۔ وہ ملک مےں آزاد اور خود مختار عدلےہ کے بڑے سپورٹر ہےں، اےسی عدلےہ کو سپورٹ نہےں کرتے جو آمروں کے گلے مےں ہار پہنائے اور خوش آمدےد کہے اور نظرےہ ضرورت اےجاد کرے ۔ گزشتہ 17 سال سے سن رہے ہےں کہ ٹےکنو کرےٹ کی حکومت آ رہی ہے ےہ کسی کی خواہش ہو سکتی ہے جو پوری نہےں ہوگی۔ احتساب عدالت میں مےڈےا سے غےر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشرےف کا کہنا تھا کہ جو صورتحال اس وقت ہے اےسا لگتا ہے کہ مجھے کراچی مےں امن لانے کی سزا دی جا رہی ہے، ملک مےں سی پےک کی سرماےاکاری لانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری مےرے خلاف جو بات کر رہے ہےں وہ دراصل کسی کو خوش کرنے کے لےے بات کر رہے ہےں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور جو کچھ مےں نے کےا وہ بھی سب کے سامنے ہے جو کوشش مےں نے کی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہےں ۔ مےں نے دہشت گردی اور لوڈ شےڈنگ کو ختم کےا ہے اور دہشت گردی اور لوڈ شےڈنگ کو ختم کرنے کی سزا مجھے دی جا رہی ہے۔ نواز شرےف کا کہنا تھا کہ تمام جمہوری پارٹےوں کو اےک اصول پر اکٹھا ہونا چاہےے۔ مجھے سمجھ نہےں آتی کہ کس چےز کے لےے پےشےاں بھگت رہے ہےں، کرپشن کےس ہے، کسی سے کک بےک وصول کئے ہےں ےا ٹھےکے مےں کوئی پےسے لےے ہےں؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی معےشت کو ٹھےک کےا۔ ملک مےں رےکارڈ ترقی ہوئی، زرمبادلہ کے ذخائر مےں اضافہ ہوا اور اسٹاک اےکس چےنج ملک کی تارےخ مےں بلند ترےن سطح پر پہنچ گےا۔ نواز شرےف کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹکرا¶ کی باتےں تو ہوتی ہےں تاہم دوسروں کی ہم سے جو ٹکر ہوتی ہے اس حوالہ سے بات نہےں ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی اےن آر او نہےں ہو رہا نہ پہلے ہوا ہے اور نہ اب ہو رہا ہے۔ ماضی مےں جو اےن آر او ہوا تھا وہ پےپلز پارٹی اور جنرل مشرف کے درمےان ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک مےں آزاد اور خود مختار عدلےہ کے بڑے سپورٹر ہےں۔ اےسی عدلےہ کو سپورٹ نہےں کرتے جو آمروں کے گلے مےں ہار پہنائے اور خوش آمدےد کہے اور نظرےہ ضرورت اےجاد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ 17 سال سے ےہ باتےں سن رہے ہےں کہ ٹےکنو کرےٹس کی حکومت آ رہی ہے ےہ کسی کی خواہش ہو سکتی ہے جو پوری نہےں ہو گی۔ نواز شرےف کا کہنا تھا کہ سپرےم جوڈےشل کی کارروائی اوپن ہونی چاہےے اور اب وقت آ گےا ہے کہ ہر چےز کھل کر سامنے آئے اور ہر چےز کا اوپن ٹرائل ہو تو ملک آگے جائے گا چھپ چھپا کر چےزےں رکھی گئےں تو لوگوں نے دےکھ لےا کہ کےا ہوا۔ آہستہ آہستہ چےزےں اوپن ہو رہی ہےں ۔ ان کا کہنا تھا کہ وکلاءکنونشن مےں 12 سوالات پوچھے تھے اور اےک سوال کا بھی جواب سامنے نہےں آےا۔ نواز شرےف کا کہنا تھا کہ شرےف خاندان کے اندر اختلافات کی خبرےں مےں بھی سنتا رہتا ہوں مگر کوئی اختلاف نہےں ہے لوگوں کی ےہ خواہش ضرور ہے جو ےہ خواہش رکھتے ہےں ان کو ناکامی ہو گی۔ اداروں کے درمےان ٹکرا¶ کے سوال پر نواز شرےف کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹکرا¶ کی تو بات ہوتی ہے لےکن جو ہمےں ٹکر مارتا ہے اس کی کوئی بات نہےں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی مارچ آتا ہے تو مارچ کی افواہےں گرم ہو جاتی ہےں اور ےہ معاملہ آج سے نہےں 1997 ءسے مےں ےہ معاملہ سن رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کےسز عدالتوں مےں چل رہے ہےں مگر کسی کےس کی نگرانی نہےں ہو رہی کبھی نہےں دےکھا کہ سپرجج کسی کےس کی نگرانی کر رہے ہےں مگر ہمارے رےفرنس کی نگرانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہےن عدالت صرف باہر سے ہی نہےں ہوتی بلکہ اندر سے بھی توہےن عدالت ہوتی ہے۔