اسلام آباد (نیا اخبا ر رپورٹ) تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے ان کے کچھ مزید مطالبات منظور کر لئے ہیں۔ دعوے کے مطابق پہلا نکتہ یہ ہے کہ حکومت نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ پیر افضل قادری کی سربراہی میں ایک بورڈ بنایا جائے گا جو وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے بیان کا جائزہ لے گا اور رانا ثناءاللہ کو بورڈ کا فیصلہ تسلیم کرنا ہو گا۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ توہین رسالت قانون کے تحت مقدمات کے اندراج میں مشکل کا سامنا نہیں ہو گا۔ توہین کے الزام میں عدالت سے سزا پانے والوں سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ حکومت آسیہ مسیح سمیت کسی بھی گستاخ رسول کو بیرون ملک بھاگنے نہیں دے گی۔ تیسرا نکتہ ہے کہ لاﺅڈسپیکر کے ضروری استعمال پر پابندی نہیں ہو گی۔ چوتھا نکتہ یہ ہے کہ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ ڈاکٹر عافیہ کی بہن اور والدہ کو اعتماد میں لے کر ان کی رہائی کیلئے اقدامات کرے گی۔ پانچواں نکتہ یہ ہے کہ 9نومبر کو اقبال ڈے کی چھٹی بحال کی جائے گی۔ ساتوان نکتہ ہے کہ تحریک لبیک کے دو نمائندے ٹیکسٹ بک بورڈ کے پینل میں شامل ہوں گے‘ جن کتابوں کی اشاعت ہو گی ان میں جو تبدیلیاں ہوں گی‘ ان کا فیصلہ کریں گے۔ نصاب میں سیرت رسول کو شامل کیا جائے گا۔ آٹھواں نکتہ ہے کہ دھرنے میں آپریشن سے جاں بحق افراد کا چہلم 4جنوری کو لیاقت باغ میں ہو گا۔ نواں نکتہ ہے کہ ہر سال 25نومبر کو یوم شہداءناموس رسالت منایا جائے گا۔
9نکات