لاہور (نیااخبار رپورٹ) حکومت کیلئے آئندہ ڈیڑھ ماہ انتہائی اہم ہیں۔ ماڈل ٹاﺅن رپورٹ پبلک ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے اندر خاموش گروپ انتہائی متحرک ہو گیا۔ نئے سال پر جنوری کے آغاز میں ہی ن لیگ کے اندر ایک طرف کھل کر فارورڈ بلاک سامنے آ جائے گا جبکہ دوسری طرف ن لیگ کے اندر اہم رہنما پارٹی کو خیرباد کہہ دیں گے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے اہم رہنماﺅں نے پارٹی کے اندر یہ تاثر دے رکھا تھا کہ اب سارے معاملات درست ہو چکے ہیں۔ ماڈل ٹاﺅن رپورٹ کھلے گی اور نہ ہی حدیبیہ سمیت دیگر معاملات میں کوئی پیشرفت ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اندر یہ بھی تاثر دیا جا رہا تھا کہ شہبازشریف سب معاملات کو درست کر رہے ہیں اور نوازشریف کے حوالے سے بھی وہ معاملات کو درست کر رہے ہیں۔ اسی تاثر اور پریشر کی وجہ سے ن لیگ کے اندر فارورڈ بلاک میں جانے والے افراد وقتی طور پر خاموش بیٹھے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاﺅن رپورٹ کے بعد اب واضح طور پر پارٹی کے اندر بھی چہ مگوئیاں ہونا شروع ہو گئی ہیں کہ اب شریف خاندان کا سیاست میں کوئی رول نظر نہیں آ رہا اور اب نیا لیڈر ڈھونڈنا ہو گا۔ نواز شریف کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست مسترد ہونے، ماڈل ٹاﺅن رپورٹ سامنے آنے اور آصف علی زرداری کی جانب سے اسلام آباد میں ایک کامیاب شو اور پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں مصالحت کے حوالے سے دیئے جانے والے تاثر کے خاتمے کے بعد ن لیگ کے اندر مزید توڑ پھوڑ نہ صرف تیز ہو گئی ہے بلکہ بہت سے اراکین نے تو اپنے سابقہ قائدین سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ظفراللہ جمالی اور رضاحیات ہراج کو نوٹس دینے کے معاملے پر بھی بہت سے اراکین سخت نالاں ہیں اور وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ شریف خاندان پر ایسے حا لات ہونے کے باوجود بھی ان کا آمرانہ رویہ کسی صورت قبول نہیں اور انہوں نے اپنے سابقہ لیڈر میر ظفراللہ جمالی سے رابطہ کر لیا ہے۔