لاہور (وقائع نگار) عمران خان کی سربراہی میں منہاج القرآن سیکریٹریٹ آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد طاہر القادری اور عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کی۔ ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کیا آصف زرداری آپ کیساتھ بیٹھیں گے؟ عمران خان نے زوردار قہقہ لگایا، پھر بولے ہم کوئی سیاسی اتحاد نہیں بنا رہے ہیں، انسانی مسئلہ ہے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم انصاف مانگ رہے ہیں۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القدری نے کہا کہ یقین سے کہتا ہوں کہ قتل عام نواز شریف کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے پھر وارننگ دی کہ شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ مستعفی ہو جائیں کیونکہ ان کی موجودگی میں فیئر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ 30 دسمبر کی اے پی سی پر عمران خان سے مشاورت ہوئی، تحریک انصاف کے وفد کو خوش آمدید کہتا ہوں، عمران خان نے سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کا مقدمہ اپنا سمجھ کر لڑا ہے اور عمران خان انصاف کے لئے ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں، اسلام آباد انتظامیہ کا طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں شامل کرانے پر غور طاہر القادری نے بتایا کہ 31 دسمبر کو لائحہ عمل مشترکہ مشاورت سے اے پی سی میں طے کریں گے، سو فیصد یقین سے کہتا ہوں کہ قتل عام نواز شریف کی مرضی کے بغیر نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی موجودگی میں فیئر ٹرائل نہیں ہو سکتا، باقر نجفی رپورٹ نے شہباز شریف کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے، کمیشن کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے جھوٹ بولا تھا، 45 تھانوں کی پولیس نے آپریشن میں حصہ لیا، صوبہ کے وزیر اعلیٰ کی اجازت کے بغیر اتنا بڑا آپریشن نہیں ہو سکتا۔