اسلام آباد (آئی این پی ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ کسی جنگ میں امریکہ کا اتحادی نہیں بنیں گے اور نہ ہی آئندہ امریکہ سے کوئی امداد لیں گے ، امریکہ کی جانب سے دی گئی آدھی رقم این جی اوز لے گئیں ،ٹرمپ چاہیں تو پاکستان کو دی گئی رقم کا ہمارے خرچ پر آڈٹ کرا لیں اور دنیا کو بتائیں کون سچ بول رہا ہے اور کون دھوکا دے رہا ہے۔ امریکہ نے ابھی بھی ہمارے 8,9ارب دینے ہیں ، ہماری سرزمین ایئربیسز اور فضائی حدود مفت میں استعمال کی گئیں ، گھاٹے کا سودا ہمیشہ ڈکٹیٹروں نے کیا ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آئندہ کسی جنگ میں امریکہ کا اتحادی نہیں بنیں گے اور نہ ہی آئندہ امریکہ سے کوئی امداد لیں گے ، امریکہ کی جانب سے دی گئی آدھی رقم این جی اوز لے گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ چاہیں تو پاکستان کو دی گئی رقم کا ہمارے خرچ پر آڈٹ کرا لیں ،ٹرمپ آڈٹ کےلئے کسی بھی امریکی فرم کی خدمات حاصل کر لیں اور دنیا کو بتائیں کون سچ بول رہا ہے اور کون دھوکا دے رہا ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ ابھی بھی ہمارا بہت سار ا پیسہ دبا کر بیٹھا ہوا ہے ، ہمیں امریکہ کی شراکت داری میں ہمیشہ نقصان ہوا ہے۔ امریکہ نے ابھی بھی ہمارے 8,9ارب دینے ہیں ، ہماری سرزمین ایئربیسز اور فضائی حدود مفت میں استعمال کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ گھاٹے کا سودا ہمیشہ ڈکٹیٹروں نے کیا ،اپنے مفادات کےلئے آمروں نے قومی مفاد کو پس پشت ڈالا ،افغانستان میں امریکہ بند گلی میں پہنچ چکا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو جو رقم دی اس میں آدھی تو این جی اوز لے گئیں ہماری سرزمین اور فضائی حدود کو مفت میں استعمال کیا گیا۔ آمروں نے ہمیشہ قومی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دی اور ہمیشہ گھاٹے کا سودا کیا۔ پاکستان کو امریکہ کی شراکت داری سے ہمیشہ نقصان ہوا ہمیں جو بھی پیسے دیئے گئے اس کے بدلے سروسز مہیا کی گئیں۔ ابھی بھی امریکہ کی جانب ہمارے آٹھ ارب ڈالر واجب الادا ہیں امریکہ سپر پاور ہے اس سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتے۔ وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکہ اگر پاکستان کے کسی علاقہ میں حملہ کرتاہے تو ہم جواب دینگے، ہم برداشت نہیں کرینگے کہ ہماری قومی سلامتی پر حملہ کیا جائے، افواج فیصلہ کرینگی کہ حملہ کی صورت میں کس طرح جواب دینا ہے۔