تازہ تر ین

چین ،پاکستان ،ایران کیخلاف امریکی ”گڑیٹ گیم “کا خوفناک پلان

کراچی (خصوصی رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں سال نو کا جشن منانے کے ساتھ جب پاکستان کے خلاف ٹوئٹ کی تو اس وقت امریکی صحافیوں کو اپنے ملک کیلئے سب سے بڑا خطرہ شمالی کوریا نظر آ رہا تھا جس کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کا بٹن ہر وقت ان کی ڈیسک پر رہتا ہے اور وہ امریکہ پر میزائل داغ سکتے ہیں۔ لیکن شمالی کوریا سے لاحق خطرے کے حوالے سے سوال پر ٹرمپ نے مختصر جواب دیا۔ ہم دیکھیں گے اور پھر چلے گئے۔ پاکستان کے برعکس شمالی کوریا کا خطرہ ہی یکم جنوری کو امریکی اخبارات کی شہ سرخی تھا، لیکن اس کے باوجود امریکی صدر کا سخت ترین بیان پیانگ یانگ کی بجائے پاکستان کے خلاف آیا اور ساتھ ہی انہوں نے ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کی۔ ان کی ٹویٹس کے کچھ ہی دیر بعد امریک نائب صدر مائیک پینس نے ٹویٹر پر کہا کہ جب تک ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر اور میں نائب صدر ہوں امریکہ ماضی کی شرمناک غلطیاں نہیں دہرائے گا۔ امریکہ، بھارت ، جاپان اورآسٹریلیا کے درمیان پچھلے دس برس سے ایک چار افریقی اتحاد پر بات چیت ہو رہی ہے جس کے تحت ان چاروں ممالک کی بحری افواج ملک پر بحرہند اور بحرالکاہل کو کنٹرول کریں گی اور اس کا واحد مقصد خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کا مقابلہ کرنا ہے۔ اگر دنیا کے نقشے پر دیکھا جائے تو مین لینڈ امریکہ، الاسکا، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت پانچ ایسے نقطے بنتے ہیں جن کے درمیان تقریباً پورا بحرالکاہل، بحرہند اور چائنہسی آ جاتا ہے اور یوں چین کی بحری ناکہ بندی مکمل ہ وجاتی ہے۔ چین کی جانب سے اس منصوبے پر کام تیز ہونے کے ساتھ ہی گزشتہ دو مہینوں سے امریکہ ، بھارت آسٹریلیا جاپان کے چار افریقی اتحاد پرمذاکرات نئے سرے سے شروع ہوئے ہیں۔ موجودہ صف بندی میں پاکستان واضح طور پر چین کے ساتھ ہے۔ روس بھی امریکہ کے بجائے چین کی صف میں کھڑا ہے اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات اوراپنے پالیسیوں کی وجہ ایران کی موجودہ حکومت کیلئے بھی امریکہ کے ساتھ کھڑا ہونا ممکن نہیں۔ امریکہ اس امید کو ترک کر چکا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کی امداد بند کردی جائے گی اس کمے لیے بھارت ترجیح ہے۔ نئی گریٹ گیم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اصل دھمکی یہ نہیں کہ پاکستان کی امداد بند کر دی جائے گی بلکہ یہ امداد پہلے ہی بہت کم ہو چکی ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ امداد مکمل بند کر دی گئی تو امریکہ کا پاکستان پر تھوڑا بہت اثر بھی ختم ہو جائے گا۔ اسلام آباد میں پہلے ہی ذرائع کئی دن سے یہ اطلاعات دے رہے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کا تعلق ان کے سیاسی مستقبل پر کسی سودے بازی سے نہیں، بلکہ پاکستان میں استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں سے ہے۔ اسی طرح ایران میں حکومت تبدیل ہوئی تو مغرب کے حامی نئے صدر کے ذریعے ایران امریکی کیمپ میں واپس چلا جائے گا اور چین کا گھیرا مکمل ہو جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain