لاہور (کرائم رپورٹر)پولیس کے ریٹائرڈ اعلی افسر کا بیٹا ایس ایس پی جنیدارشد اور ایف آئی اے سائبر کرائم کا ملزم بلیک میلر ہونے کے ساتھ جنسی درندہ نکلا، بیوی کے ساتھ دوھوکہ دہی سمیت متعدد خواتین کو ہراساں کر نے اورباپ بیٹے کی جانب سے اربوں روپے کی جائیدادیں بنانے کا انکشاف ،6ماہ کی کریمنالوجی ٹریننگ حاصل کر نے کی وجہ سے کوئی بھی خود ساختہ ثبوت پیدا کر نے اور حقائق پر مبنی شواہد کو ختم کر نے کادعویٰ ،اسلام آباد کی کروڑوں کی جائیدادوں سمیت پیٹرول پمپس بھی ہونے کاانکشاف ، وسیع پیمانے پر جائیدادیں بنانے کے حوالے سے نیب بھی بااثر باپ بیٹے پر ہاتھ ڈالنے سے گریزاں۔ذرائع کے مطابق اےس پی کرائم برانچ اور ایف آئی اے سائبر کرائم کے ملزم جنےد ارشد کی جانب سے جعلی فیس بک پروفائل بناکر اپنی سابقہ بیوی(ع) کی جنسی تصاویر کو اپ لوڈ کرنے کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ تصاویر بھی خودساختہ بنائی گئی ہیں ۔ ملزم جنید راشد نے 6ماہ کی کریمنالوجی ٹریننگ حاصل کر رکھی ہے جس کی بناءپر اسکا دعویٰ ہے کہ وہ کسی کے بھی خلاف خود ساختہ ثبوت اور شواہد پیدا کر کے اسے کسی بھی سنگین نوعیت کے کیس میں پھنسانے کے ساتھ ساتھ کسی کی بھی شخصیت خراب کر نے اور اپنے خلاف کسی بھی قسم کے حقائق پر مبنی ثبوت اور شواہد امٹانے کی صلاحیت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ ایف آئی اے میں اسکی سابقہ اہلیہ (ع)کی جانب سے سوشل میڈیا پر جھوٹی کردار کشی کرنے کے حوالے سے ایف آئی آر بھی درج کروا رکھی ہے ۔ ملزم کے متعلق ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے مبینہ طور پرلڑکی بن کر لڑکیوں سے سوشل میڈیا پر دوستی کر کے ان کی پرسنل باتیں جاننے کے بعد انھیں بلیک میل کر نے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ملزم نے اپنی سابقہ بیوی کی سہیلیوں کزنوں اور سٹوڈنٹس کو بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ملزم جنید ارشد اپنی پہلی بیوی (ع)سے رشتہ ازدواج ختم کرنے کیلئے اپنی بیوی کے ساتھ فیس بک پر فرینڈ ہونے کی وجہ سے اسکے دیگر فرینڈز تک رسائی ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انھیں بھی اپنی بیوی کی بدکرداری ظاہر کرنے کی کوشش کر تا رہا جبکہ جنید ارشد اپنی بیوی کی کزنوں اور دوستوں کو بھی فون ، میسج اور سوشل میڈیا کے ذریعے پریشان کر کے اسے اپنے حلقہ احباب میں ذلیل کرواتا رہا ۔ پہلی بیوی (ع)کو طلاق دینے کے بعد مبینہ طور پر 2دفعہ 2مختلف خواتین سے شادی کوششیں کیں لیکن ملزم کے سابقہ ریکارڈ بارے علم ہونے کی وجہ سے دونوں رشتے نہ ہوسکے جس پر اب ملزم نے مریم حیی نامی خاتون سے نکاح کیا ہے جو کہ چیف کلیکٹر کسٹم زیبا حئی کی بہن ہے جسے جنید نے اپنے جال میں پھنسا کر شادی کیلئے آمادہ کیا ہے لیکن اس شادی سے مریم حیی کے والدین اور عزیز اقارب بالکل بھی خوش نہیں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں ہونے والے نکاح کی سوشل میڈیا پر دکھائی دینے والی تصاویر میں بھی تینوں بہنوں اور چند ایک افراد کے علاوہ والدین یا کوئی عزیز رشتہ دار دکھائی نہیں دے رہا ۔ملزم کی جانب سے بیورو کریسی کے اہم خاندان میں رشتہ ازدواج قائم کر نے کی وجہ سابقہ بیوی کی جانب سے ایف آئی اے اور عدالتوں میں چلنے والے کیسز سے چھٹکارے سمیت مالی عیش و عشرت بھی ہے کیونکہ ملزم کے نئے خاندان میں وفاقی سیکٹری ، بیوروکریٹس اور بڑی کمپنیوں کے مالکان ہیں ۔ ملزم جنید ارشد کے متعلق ذرائع کامزید کہنا ہے کہ ایک تو وہ خودایف آئی اے میں رہ چکا ہے دوسرا اسکی رشتہ داری ایک بااثر خاندان کے ساتھ بننے کی وجہ سے ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے خلاف موثر کاروائی عمل میں لاتے ہوئے اسے گرفتار نہیں کیا جارہا جبکہ ایف آئی اے کی جا نب سے ملزم کے خلاف اکھٹے کیئے جانے والے شواہد میں سے گلگت بلتستان سے آئی پی ایڈریس سمیت ایف آئی اے کی جانب سے کچھ بھی ثبوت حاصل نہیں کیے گئے اور اب ملزم کی جانب سے ہائی کورٹ سے ضمانتیں خارج ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں رٹ کر نے تک کا موقع بھی ایف آئی اے خود ہی ملزم کو فراہم کر رہی ہے اور اس ساری کاروائی میں ملزم کے جاننے والے بااثر لوگوں کی پشت پناہی بتائی جارہی ہے ۔
