اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاک سر زمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) میں ‘بارہواں کھلاڑی’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی ایم کیو ایم کون سی ہے اس کا پتہ لگانا باقی ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ‘ملک میں کہیں بھی جہموریت نظر نہیں آرہی، فاروق ستار جس ایم کیو ایم کی بات کرتے ہیں، اس کا کردار مشکوک ہے’۔رضا ہارون نے کہا کہ ‘کل کی ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس نومبر کی لینڈکروزر کی طرح تھی، اگر کراچی کے مسائل پر آپس میں لڑتے تو اچھی بات تھی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘سندھ مسائل کا شکار ہے اور کراچی کے لوگ زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں، ایم کیو ایم نے کارکردگی نہیں دکھائی لیکن سینیٹ کے ٹکٹ پر لڑ رہی ہے’۔رضا ہارون نے مزید کہا کہ ‘آگے تو عام انتخابات ہیں، کل کو تو یہ ایک دوسرے کے گھر پر حملے کریں گے۔پی ایس پی رہنما نے کہا کہ ‘ایم کیو ایم کے موجودہ رہنما قیادت کے اہل نہیں، پاک سرزمین پارٹی کے دروازے کھلے ہیں، ایم کیو ایم سے جو آنا چاہے آجائے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ایم کیو ایم کی متبادل جماعت کراچی میں آچکی ہے’۔رضا ہارون نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے سے فارغ کرتے ہوئے انہیں 6 ماہ کے لیے معطل کردیا تھا تاہم اس فیصلے کی پارٹی کنوینر فاروق ستار نے مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کو ’غیر آئینی‘ قرار دے دیا تھا۔رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری کو معطل کرنے اور رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فاروق ستار ہر حال میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کی رکینیت کا امیدوار بنانا چاہتے تھے۔تاہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ‘کامران ٹیسوری کا تو صرف بہانہ ہے اصل مسئلہ میری قیادت کا ہے، انھیں کمزور سربراہ چاہیے اور میں اس طرح پارٹی نہیں چلا سکتا’۔جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان دو دھڑوں میں تبدیل ہوگئی اور دونوں گروپوں نے آج علیحدہ علیحدہ اجلاس بلا لیے۔عامر خان کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے لیے دوپہر 2 بجے کی کال دی گئی ہے جبکہ فاروق ستار نے سہ پہر 3 بجے جنرل ورکرز اجلاس پی آئی بی کالونی میں طلب کر رکھا ہے۔