اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں پاناما لیکس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پیش ہوگئے تاہم ان کا بیان قلمبند نہ ہوسکا جس کے باعث عدالت نے 12 فروری کو دوبارہ طلب کیا ہے۔اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائداثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا اورتفتیشی افسرنادرعباس احتساب عدالت پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران واجد ضیا کا بیان قلمبند نہ ہوسکا، جس کے باعث انہیں دوبارہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 12 فروری کوطلب کیا گیا۔نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ سپریم کورٹ سے اوریجنل ریکارڈ کے لیے درخواست دی ہے، رپورٹ کا والیم ون اورنائن (اے) چاہئیے جس پرجج محمد بشیرنے واجد ضیاء سے استفسارکیا کہ آپ کے پاس جے آئی ٹی رپورٹ نہیں ہے، واجد ضیا نے کہا کہ میرے پاس کاپی ہے، اوریجنل سپریم کورٹ کو دے دی تھی۔اس سے قبل اسحاق ڈارکے خلاف اب تک 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جاچکے ہیں اور گواہوں نے اسحاق ڈار کی جائیداد ، کمپنیوں اور بنک اکاونٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔
